ریاست اترپدیش کے ضلع مرادآباد میں ریاست کے نائب وزیراعلی کیشو پرساد موریہ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ شہریت ترمیم قانون اور این آر سی کی مخالفت کانگریس پارٹی، سماجوادی پارٹی اور ٹی ایم سی جیسے دیگر پارٹیوں کی جانب سے کی گئی اور اس قانون کے خلاف لوگوں کو بھی ورغلایا گیا۔
انہوں نے پاکستان میں ہوئے ننکانہ صاحب گرودوارہ پر حملہ کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس حملہ سے وہاں پر رہنے والے اقلیتوں میں خوف کا ماحول ہے، ان کی زندگی مشکل میں ہے اور ایسے میں وہ بھارت نہیں آئیں گے تو کہاں جائیں گے۔
انہوں نے کہا بی جے پی ایسی صورتحال میں پاکستان، افغانستان اور بنگلا دیش میں رہنے والے اقلیتوں کو بھارت میں پناہ دینے کی بات کہتی ہے تو کانگریس و دیگر اپوزیشن پارٹیاں اس کی مخالفت کرتی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ شہریت ترمیم قانون لوگوں کو شہریت دینے کے لیے بنایا گیا ہے، کسی کی شہریت کو ختم کرنے کے لئے نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ شہریت ترمیم قانون کے خلاف جو غلط فہمیاں پیدا کی گئی ہیں، اس کو دور کرنے کے لیے بی جے پی پورے ملک میں 5 جنوری سے 'جن جاگرن' مہم چلائے گی جس کے تحت مختلف سیمینار، کانفرنس اور پروگرامز منعقد کرائے جائیں گے جس کے ذریعہ پارٹی لوگوں کی غلط فہمیوں کو دور کرنے کا کام کرے گی۔