پوری دنیا کے لوگ جھارکھنڈ کے ضلع جامتاڑا کو جانتے ہیں۔ یہاں سے ایک فون کال آپ کو پلک جھپکتے ہی کنگال بنا سکتا ہے۔ یہ جگہ اتنی خطرناک اور بدنام ہے کہ اس پر ایک ویب سیریز بھی بن چکی ہے۔ اگر ملک میں کہیں بھی سائبر کرائم کا کوئی بڑا واقعہ پیش آتا ہے تو اس کے تار جامتاڑا سے جڑے ہوئے ہوتے ہیں۔ یہاں کے سائبر جرائم پیشہ افراد بڑے رہنماؤں، بالی ووڈ اداکاروں اور کئی بڑے تاجروں کے ساتھ ٹھگی کر چکے ہیں۔ اب جھارکھنڈ کا دیوگھر ضلع جامتاڑا پارٹ ٹو بن گیا ہے۔
دیو گھر یعنی ہندوؤں کے مطابق دیوتاؤں کا گھر، جھارکھنڈ کے ثقافتی دارالحکومت دیوگھر کی شناخت ہندوؤں کے بھگوان شیو سے ہوتی ہے۔ شیو کا یہ شہر بابادھام کے نام سے اپنی منفرد شناخت رکھتا ہے لیکن اب یہ سائبر جرائم پیشوں کی جگہ بن چکی ہے۔ سال 2020 میں یہاں سائبر کرائم کے 87 واقعات درج ہوئے ہیں اور اب تک مجموعی طور پر 372 سائبر جرائم پیشوں کو گرفتار کر جیل بھیجا گیا ہے۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ گرفتار کیے گئے نوجوان بہت کم تعلیم یافتہ ہیں لیکن وہ سمجھدار لوگوں کو آسانی سے دھوکہ دینے میں کامیاب ہو جاتے ہیں۔
ان میں سے زیادہ تر ملزم نوجوان ہیں۔ ان میں سے بہت سے لوگ پہلے ہی دھوکہ دہی کے الزام میں جیل جا چکے ہیں لیکن جیسے ہی وہ سلاخوں سے باہر نکلتے ہیں ان کے قدم دوبارہ سائبر کرائم کے دلدل میں پھنس جاتے ہیں۔ ان جرائم پیشوں میں انجینئرنگ کی تعلیم حاصل کرنے والے نوجوان بھی شامل ہیں اور کئی معاملوں میں کنبے کے کئی ممبر مل کر ایک ساتھ جرائم کو انجام دیتے ہیں۔ ضلع کے ایس پی کے مطابق مہنگے شوق اور آسانی سے رقم حاصل کرنے کی فکر میں نوجوان سائبر جرائم کو انجام دینے لگتے ہیں۔