اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

جماعت اسلامی اور پی ایف آئی نے محمود پراچہ پر کاروائی کی مذمت کی

ملک کی دو بڑی تنظیمیں جماعت اسلامی ہند اور پاپولر فرنٹ آف انڈیا نے گزشتہ دنوں ایڈوکیٹ محمود پراچہ کے دفتر پر دہلی پولیس کی اسپیشل سیل کے ذریعہ چھاپہ مارنے کی مذمت کرتے ہوئے قانونی پیشے سے منسلک تمام برادری سے اس ہراسانی کی مذمت کرنے کی اپیل کی ہے۔

jamaat-e-islami and pfi
جماعت اسلامی اور پی ایف آئی نے محمود پراچہ پر کاروائی کی مذمت کی

By

Published : Dec 26, 2020, 10:50 PM IST

جماعت اسلامی ہند کے نائب امیر پروفیسر محمد سلیم انجینئر نے کہا کہ جماعت اسلامی گزشتہ دنوں ایڈوکیٹ محمود پراچہ کے دفتر پر دہلی پولیس (اسپیشل سیل) کے ذریعہ چھاپہ مارنے کی مذمت کرتی ہے

ایڈوکیٹ پراچہ شمال مشرقی دہلی فسادات کے بہت سے متاثرین اور سی اے اے کے خلاف احتجاج میں کردار ادا کرنے کی وجہ سے ناجائز طور پر گرفتار کیے گئے افراد کے لیے مقدمات لڑ رہے ہیں، ایسا لگتا ہے کہ یہ چھاپہ ماری انتقام اور خوف پیدا کرنے کے مقصد سے انجام دی گئی ہے۔

اس حالیہ گرفتاری سے دہلی پولیس کا ایک خاص رجحان نمایاں ہوتا ہے اور محسوس ہوتا ہے کہ جیسے پولیس اپنے اس عمل کے ذریعہ یہ پیغام دینا چاہتی ہے کہ پولیس کے ہاتھوں بربریت اور نا انصافی کا شکار ہونے والے افراد کے لیے لڑنے والوں کو پوچھ گچھ، چھاپوں اور گرفتاری کا سامنا کرنا پڑے گا۔

نائب امیر جماعت نے سرکاری ایجنسی کی جانب سے چھاپہ ماری کلچر پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اپنی پالیسیوں اور اقدامات کی مخالفت کرنے والوں کو ڈرانے کے لیے مختلف ایجنسیوں کا غلط استعمال کررہی ہے، جبکہ ہمارے آئین میں قانون نافذ کرنے والے اداروں اور سرکاری اداروں کو آزاد رکھا گیا ہے اور انہیں ایگزیکٹیو کنٹرول سے باہر رہنے کا حکم دیا گیاہے، لیکن حالیہ واقعات سے لگتا ہے کہ ان آئینی اصولوں کو نظر انداز کیا جارہا ہے، بہت سے سینئر وکلاء نے اس چھاپے کی مذمت کی ہے اور اسے قانون کی حکمرانی کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔

جماعت اسلامی ہند امید کرتی ہے کہ تمام انصاف پسند لوگ ایڈووکیٹ پراچہ کے دفتر پر چھاپے کی مذمت کریں گے اورپولیس مزید من مانی اور ہراساں کرنے کے عمل سے باز رہے گی۔

وہیں دوسی جانب پاپولر پرنٹ آف انڈیا کے قومی سیکرٹری محمد ثاقب نے اپنے ایک بیان میں سپریم کورٹ کے وکیل محمود پراچہ کے دفتر پر دہلی پولیس کے اسپیشل سیل کی چھاپے ماری کی مذمت کی ہے۔

انھوں نے کہا سپریم کورٹ کے معروف وکیل محمود پراچہ کے دفتر پر دہلی پولیس کی سپیشل سیل کی چھاپے ماری سنگھ پریوار کے ذریعے انجام نام دیے گئے شمال مشرقی دہلی تشدد کے متاثرین کی نمائندگی کرنے کی پاداش میں محمود پراچہ کو ہراساں و پریشان کئے جانے کا حصہ ہے۔ وہ ایک حقوق انسانی کے وکیل ہیں جنہوں نے یو اے پی اے جیسے ظالمانہ دہشت گردی کے قوانین کے تحت جیلوں میں قید بے قصور افراد کو انصاف دلانے کے لیے کام کیا ہے، ساتھ ہی وہ ان چند جوان مرد وکیلوں میں سے ایک ہیں جنہوں نے شمال مشرقی دہلی کے مسلم کش فسادات میں سنگ پریوار اور دہلی پولیس کے کردار کو بے نقاب کیا ہے۔

ایڈوکیٹ محمود پراچہ پر لگائے گئے فرضی مقدمات اور انہیں ہراساں کیا جانا یہ ثابت کرتا ہے کہ قتل عام مچانے والی طاقتیں ہی اب مظلوموں کو انصاف ملنے میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کر رہی ہیں۔

پراچہ کی ہارڈ ڈسک ضبط کرنے کی کوشش کرنے والے افسران دراصل موکل اور وکیل کی آپسی رازداری اور تقدس کو پامال کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اس حرکت پر قانونی پیشے اور ملک کے نظامِ امن و امان کے لیے نقصان دہ ہے۔

پاپولر فرنٹ آف انڈیا اس ہراسانی کی مذمت کرتی ہے اور محمود پراچہ کے ساتھ اپنی یکجہتی کا اظہار کرتی ہے ہمیشہ سے ان سماجی کارکن اور وکیلوں کے ساتھ کھڑی رہی ہے جنہیں سنگھ پریوار کے ذریعے ہراساں کیا گیا ہے۔ ہم قانونی پیشے سے منسلک پوری برادری سے اس ہراسانی کی مذمت کرنے کی اپیل کرتے ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details