ادھو ٹھاکرے نے گورنر بھگت سنگھ کوشیاری کا نام لیے بغیر سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا 'ہم سے ہندوتوا سے متعلق سوالات پوچھے جارہے ہیں کیونکہ ہم نے ابھی تک مندر نہیں کھولے ہیں'۔
آر ایس ایس کے سربراہ کی جانب سے دی گئی ہندوتوا کی تعریف پر ادھو ٹھاکرے نے یہ بھی انتباہ دیا کہ اگر کوئی ہمیں چیلنج کرنا چاہتا ہے تو اپنی ذمہ داری پر ایسا کر سکتا ہے'۔
ایک انتہائی متنازع معاملے پر تنقید کرتے ہوئے ٹھاکرے نے کہا کہ جس پر ناقدین نے بی جے پی پر دوسرے درجے کا ہونے کا الزام عائد کیا ہے، 'آپ ہمارے ہندوتوا کی بات کر رہے ہیں لہذا مہاراشٹر میں آپ گائے کے گوشت پر پابندی لگارہے ہیں لیکن گوا میں آپ گائے کے گوشت کے ساتھ ہیں۔ کیا یہ آپ کا ہندوتوا ہے؟'۔
بی جے پی کے نظریاتی سرپرست آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت کے خیالات کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر اعلی نے کہا 'موہن بھاگوت نے آج کہا کہ ہندوتوا کا صرف عبادت سے ہی تعلق نہیں ہے، اسی لیے سیاہ ٹوپیاں پہنے ہوئے لوگ اور جو ہمارے عقائد پر سوال اٹھاتے ہیں اور ہمیں سیکولر کہتے ہیں، انہیں آج بھاگوت کی تقریر سننی چاہیے'۔
وزیراعلیٰ نے کہا 'جو لوگ اس (کوشیاری) کی پیروی کرتے ہیں وہ ان کا ہی عمل کرتے ہیں، وہ کالی ٹوپیاں پہنتے ہیں اور اگر آپ کے پاس اس ٹوپی کے نیچے دماغ ہیں تو کم سے کم آج موہن بھاگوت اور ان کے بیانات پر عمل کریں۔'