اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

لکھنو میں انسانیت سوسائٹی کی جانب سے مزدوروں کی مدد

لاک ڈاؤن کے سبب مزدور بے روزگار ہو گئے لہذا شہر میں مزید رکنے کا مطلب بھکمری کا شکار ہونا تھا۔ حکومت نے بھی سبھی مزدوروں کو گھر جانے کی اجازت دے دی، جس کے بعد جسے جو سواری ملی اپنے منزل کی جانب چل پڑا۔

لکھنو میں انسانیت سوسائٹی کی جانب سے مزدوروں کی مدد
لکھنو میں انسانیت سوسائٹی کی جانب سے مزدوروں کی مدد

By

Published : May 16, 2020, 7:54 PM IST

انسانیت سوسائٹی الخیر دارالحکومت لکھنؤ سے گزرنے والے تمام غریب مزدوروں کو کھانا پانی مہیا رہی ہے تاکہ غریب مزدوروں کی راہ آسان ہو۔ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران دہلی سے آسام جا رہے تبلیغی جماعت سے وابستہ افراد نے بتایا کہ ہم لوگ 41 دنوں تک دہلی میں کورنٹائن رہے۔

اب پوری بس بک کرکے جا رہے ہیں۔بات چیت کے دوران جماعت سے وابستہ افراد نے بتایا کہ کورنٹائن کے دوران ہمیں کسی قسم کی پریشانی نہیں ہوئی۔ نہ کھانے کی نہ پینے اور صاف صفائی بھی ہوتی تھی۔ وہاں کے جو ذمہ داران تھے ان کا بھی برتاو ہمارے لیے بہتر تھا۔

لکھنو میں انسانیت سوسائٹی کی جانب سے مزدوروں کی مدد

انہوں نے بتایا کہ بس کا کرایا 1 لاکھ 90 ہزار روپے ہے، ہم لوگ آسام جارہے ہیں۔مرکزی دارالحکومت دہلی سے اپنے دو بچوں کے ساتھ بائک بہار جارہے شخص نے بتایا کہ تین دن سے چل رہے ہیں، ابھی ایک دن اور لگے گا اپنے گھر پہنچنے میں۔ ان کے بیٹے نے بتایا کہ میں دہلی میں زیر تعلیم ہوں۔

لاک ڈاؤن کے سبب سب کچھ بند ہے لہذا گھر جانا ہی بہتر ہے۔انسانیت ایسوسی ایشن الخیر کے سربراہ قدرت اللہ خان نے بات چیت کے دوران بتایا کہ ہم لوگ 55 دنوں سے خدمت خلق رہے ہیں۔

اللہ کا فضل ہے کہ ہم لوگ ہر روز آٹھ سے دس ہزار لوگوں کو کھانا اور پانی مہیا کروا رہے ہیں۔اس کے علاوہ ہسپتال اور مندر کے پاس رہنے والے غریبوں کو بھی کھانا پانی دیتے ہیں۔

باقی کے مسافر مزدور ہیں لاک ڈاؤن کے بعد حالات اتنے کشیدہ ہو چکے ہیں کہ سینکڑوں میل کا سفر پیدل ہی طے کرنے پر مجبور ہیں۔ کوئی سائکل سے جا رہا، کوئی بائک سے تو کوئی کئی گنا زیادہ کرایا ادا کرکے بھیڑ بکریوں کی طرح ٹرک میں بھر کر کسی بھی قیمت پر گھر پہنچنا چاہتے ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details