بھارت اور چین کے فوجی افسران کے درمیان آج (ہفتہ) ایک بڑی میٹنگ جاری ہے، یہ میٹنگ دونوں ممالک کے مابین مزید تعلقات کا فیصلہ کرے گی۔ لائن آف ایکچول کنٹرول (ایل اے سی) پر ایک ماہ تک جاری رہنے والی کشیدگی کو کم کرنے کے لیے لداخ میں ہونے والا اجلاس ،کارپ کمانڈر سطح کا ہے۔
بھارتی دستہ کی سربراہی ایک لیفٹیننٹ جنرل سطح کے آفیسر کریں گے، چین کی جانب سے چینی فوج کے کمانڈر بھی اجلاس میں ہوں گے، اس ملاقات میں بریگیڈیئر سطح کے ایریا کمانڈر بھی دونوں جانب سے موجود ہوں گے، نہ صرف ملک بلکہ دنیا بھر کی نگاہیں اس اہم اجلاس پر ہے، کیوں کہ امریکہ بھی بھارت اور چین کے مابین جاری کشیدگی پر نگاہ بنائے ہوئے ہے۔
ذرائع کے مطابق بھارت کی جانب سے اس مذاکرات میں ٹھوس تجاویز پیش کی جاسکتی ہیں تاکہ پینگونگ تس، وادی گلوان اور ڈیمچوک میں تناؤ کو کم کیا جاسکے، یہ مشرقی لداخ کے تین اہم علاقے ہیں جہاں دونوں ممالک کے مابین تقریبا ایک ماہ سے کشیدگی جاری ہے، ان میں ، گلوان کی صورتحال میں تھوڑی بہت بہتری آئی ہے، لیکن پینگونگ تسو کو لے کر بارے میں مزید تناؤ ہے۔
سرحد پر جاری کشیدگی کے سبب چین نے ہندوستانی سرحد کے ساتھ تعینات فوجیوں کے لیے ایک نیا کمانڈر چن لیا ہے، پیپلز لبریشن آرمی کے ویسٹرن تھیٹر کمانڈ کی سرکاری ویب سائٹ پر اعلان کیا گیا ہے کہ چین نے لیفٹیننٹ جنرل شو کِلنگ کو نیا کمانڈر مقرر کیا ہے، پی ایل اے کی ویسٹرن تھیٹر کمانڈ 3488 کلومیٹر طویل ایل اے سی پر نظر رکھتی ہے، چین نے یہ فیصلہ ہفتے کے اجلاس سے عین قبل لیا ہے۔