وزیر اعظم نریندر مودی اور سری لنکا کے نو منتخب صدر گوٹابایا راج پکشے نے یہاں حیدرآباد ہاؤس میں تقریباً ڈیڑھ گھنٹے تک چلنے والے دو طرفہ اجلاس میں دہشت گردی، تمل مسئلہ، انٹر کاسٹ ہم آہنگی، ڈھانچہ جاتی ترقی، بھارتی ماہی گیروں کے مسائل وغیرہ پر مثبت مذاکرہ کیا اور دونوں ملکوں کے تعلقات کو نئی بلندی پر لے جانے کے عزم کا اظہار کیا۔
مسٹر مودی نے اجلاس کے بعد پریس بیان میں کہا کہ دونوں رہنماؤں کے درمیان تعلقات اور باہمی مفاد کے عالمی امور پر بہترین اور مفید مذاکرہ ہوا۔ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان کثیر جہتی شراکت داری اورباہمی تعاون کو ہم مشترکہ طور مزید مستحکم کریں گے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ان کی حکومت ہمسایہ پہلےکی پالیسی اور بحری اصول کے مطابق سری لنکا کے ساتھ اپنے رشتوں کو ترجیح دیتی ہے۔ ہمارے دونوں ملکوں کی سلامتی اور ترقی غیرمنقسم ہے لہٰذا یہ فطری ہے کہ ہم ایک دوسرے کی سلامتی اور حساسیات کے تئیں خبردار رہیں۔
انہوں نے سری لنکا کے ساتھ ترقیاتی شراکت داری کے لیے بھارت کے پابند عہد ہونے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ یہ تعاون سری لنکا کے عوام کی ترجیحات کے مطابق ہوگا۔ 40 کروڑ ڈالرکے ایک نئے قرض سے سری لنکا میں بنیادی انفراسٹرکچر اور معاشی ترقی کو فروغ ہوگا۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ باہمی سلامتی کے لیے اور دہشت گردی کے خلاف باہمی تعاون کو مزید مستحکم کرنے کے حوالے سےان کے اورمسٹر راج پکشے کے مابین تفصیلی مذاکرہ ہوا ہے۔ دہشت گردی سے نمٹنے کی خاطر سری لنکا کے لیے پانچ کروڑ ڈالر کے ایک خصوصی قرض کا اعلان کرتے ہوئے انہوں نے اظہارِ مسرت کیا۔
مسٹر مودی نے کہا کہ علاوہ ازیں ماہی گیروں کے روزگار کو متاثر کرنے والے مسائل پر بھی مذاکرہ ہوا۔ ہمارے درمیان اتفاق رائے ہے کہ ہم اس معاملے میں اختراعی اور انسانی نقطہ نظر کو جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کہا،’ مجھے یقین ہے کہ سری لنکائی حکومت تملوں کی یکسانیت (مساوات)، انصاف، امن اور احترام کی امیدوں کو پورا کرنے کے لیے انٹر کاسٹ میل ملاپ کے عمل کو فروغ دے گی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ بھارت ہمیشہ سے ہر طرح کی دہشت گردی کا مخالف رہاہے اور سرحد پار دہشت گردی سمیت دیگر طرح کی دہشت گردی کے خلا ف عالمی برادری سے کاروائی کی امید بھی رکھتا ہے۔
رواں برس ایسٹر کے موقع پر سری لنکا میں دہشت گردوں نے پوری انسانیت کے تنوع اور مشترکہ زندگی کی قیمتی وراثت پر بے دردانہ حملے کیے۔ دہشت گرد اور متشدد طاقتوں کے خلاف سری لنکا کی لڑائی میں بھارت کی اٹل حمایت ظاہر کرنے کے مقصد سے وہ بھارت میں انتخابات کے بعد فوراً سری لنکا گئے تھے۔
انہوں نے کہا باہمی سلامتی کے لیے اور دہشت گردی کے خلاف باہمی تعاون کو مزید مستحکم کرنے کے لیے میں نے صدر راج پکشے کے ساتھ تفصیل سے گفتگو کی ہے۔ اہم بھارتی اداروں میں سری لنکا کے پولیس افسر انسداد دہشت گردی کی ٹریننگ کا فائدہ پہلے سے ہی اٹھا رہے ہیں۔ دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے سری لنکا کو پانچ کروڑ ڈالر کے ایک خصوصی قرض کا اعلان کرتے ہوئے مجھے خوشی ہورہی ہے۔
سری لنکا کے صدر نے بھی کہا کہ مسٹر مودی کے ساتھ ان کی گفتگو بہت خوشگوار ماحول میں ہوئی ہے۔ بھارت۔ سری لنکا کا قریب ترین پڑوسی اورمستقل دوست ہیں۔ دہشت گردی سے مقابلے میں خفیہ اطلاعات کے تبادلہ اور سکیورٹی فورسز کو ٹریننگ کا تعاون اہم ہے۔
مسٹر راج پکشے نے بھارت کی جانب سے ڈھانچہ جاتی ترقی کے لیے 40 کروڑ ڈالر اور دہشت گردی سے مقابلے میں تعاون کے لیے پانچ کروڑ ڈالر کے آسان قرض کے اعلان کے لیے مسٹر مودی کا شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ بھارت ایک عظیم معاشی طاقت کے بطورابھر رہا ہے۔ ہم نے مذاکرہ کیا ہے کہ سری لنکا اس موقع کا کس طرح سے فائدہ اٹھا سکتا ہے۔ ہم نے تجارت کو مہمیز دینے کے بارے میں بھی چرچا کی ہے۔ وزیر اعظم مودی نے سری لنکا حکومت کے تمام تجویزوں پر مثبت رد عمل ظاہر کیا ہے جس کے لیے وہ ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے ماہی گیروں کے مسائل پر گفتگو کی ہے۔ سری لنکا کے قبضے سے بھارت کی تمام کشتیوں کو واپس کیا جائے گا۔
قبل ازیں مسٹر مودی نے راج پکشے کو انتخابات میں جیت کی مبارکباد دیتے ہوئے کہاتھا سری لنکا میں مستحکم جمہوریت قابل فخراور خوشی کا باعث ہے۔ آپ( راج پکشے) کو حاصل عوامی حمایت(ووٹ) ایک منظم، مضبوط اور خوشحال ترقی کے لیے سری لنکا کے عوام کی امیدوں کا مظہر ہے۔ اس تعلق سے بھارت کی نیک خواہشات اور حمایت ہمیشہ سری لنکا کے ساتھ ہیں۔ ایک مستحکم، محفوظ اور خوشحال سری لنکا نہ صرف بھارت کے مفاد میں ہے بلکہ پورے بحر ہند کے خطے کےبھی مفاد میں ہے‘۔ جاری....یو این آئی،ایم اے