اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

ممبئی میں قربانی کے جانوروں کو غیر قانونی طور پر پکڑنے کا سلسلہ جاری

سرکار کی گائیڈ لائن کے باوجود بکروں کی گاڑیوں کو پکڑنے پر مسلمانوں میں ناراضگی ، مسلمانوں کے مسائل سے ادھو ٹھاکرے کو آگاہ کرنے پر اتفاق۔

ممبئی میں قربانی کے جانوروں کو غیر قانونی طور پر پکڑنے کا سلسلہ جاری
ممبئی میں قربانی کے جانوروں کو غیر قانونی طور پر پکڑنے کا سلسلہ جاری

By

Published : Jul 29, 2020, 9:52 PM IST

ریاست میں عید الاضحی پر قربانی سے قبل چیک پوسٹوں پر مویشیوں کی پکڑ دھکڑ اور جانوروں کے ٹرک اور گاڑیوں میں ہلاکت کے بعد مسلمانوں نے اب یہ فیصلہ کیا ہے کہ وہ مہاراشٹر کے وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے سے ملاقات کر کے جانوروں کے داخلہ پر عائد پابندیوں کو اٹھانے کا مطالبہ کریں گے اور کرونا وائرس میں احتیاط کے ساتھ فریضہ قربانی کی ادائیگی کریں گے۔

آن لائن پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے آل انڈیا علما کونسل کے محمود دریابادی ، مولانا حلیم اللہ قاسمی جمعیۃ علماء ، مولانا عبدالسلام سلفی جمعیت اہلحدیث ، مولانا اعجاز کشمیری ، مولانا سید باقرعلی ، فرید شیخ امن کمیٹی ، جماعت اسلامی کے نائب امیر حلقہ ڈاکٹر سلیم خان اور جماعت اسلامی کے ناظم شہر عبدالحسیب بھاٹکر نے قربانی کے مسائل پر سرکارکے گائیڈ لائن پر ہی سوال اٹھایا۔

انہوں نے کہا کہ جس طرح سے چیک ناکوں اور شہروں کی سرحدوں میں جانوروں کو روکا جارہا ہے اس سے مسلمانوں میں اضطراب بڑھ گیا ہے اور یہ نظم و نسق کا مسئلہ ہے ایسی صورتحال میں کرونا وائرس سے احتیاطی تدبیر کے ساتھ دیونار سلاٹر ہاؤس میں بھی بڑے جانوروں کی قربانی کی اجازت طلب کی ہے۔

جمعیۃ علما کے مولانا حلیم اللہ قاسمی نے کہا کہ سرکار نے قربانی سے متعلق جو گائیڈ لائن مرتب کی ہے اس میں علماء کرام کا مشورہ تک نہیں لایا گیاہے اور مسلم نمائندے اس معاملہ میں پوری طرح اپنے مطالبات منوانے میں ناکام ہوگئے ہیں لیکن چند ایک نے اس کیلئے مخلصانہ کوشش بھی کی ہے۔

مسلم نمائندوں اور عمائدین شہر و علماء کرام کی اس مشترکہ میٹنگ میں جب چیک ناکوں اور سرحدوں پر بکروں کی پکڑ دھکڑ کے خلاف احتجاج پر سوال کیا گیا تواس پر غور و خوص کی بات کہی گئی جبکہ آج کی اس پریس کانفرنس میں مسلمانوں کو قربانی کے دوران حائل رکاؤٹ کو دور کر کے اس کا ازالہ کا فوری طور پر سرکار سے مطالبہ کیا گیا ہے۔

اس کے ساتھ ہی حلیم اللہ قاسمی نے اس پر سخت اعتراض کیا گیا جس میں یہ کہا گیا تھا کہ تصوراتی قربانی کی جائے انہوں نے کہا کہ اس کی اسلام میں کوئی گنجائش نہیں ہے اور یہ ایک طرح کا مسلمانوں کے ساتھ مذاق ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details