وزارت انسانی وسائل نے جمعہ کو ہوئی ایک میٹنگ میں’اسٹے ان انڈیا‘کو اسٹڈی ان انڈیا‘کے ساتھ ایسے ہندوستانی طلباء کے لئے جوڑا جارہا ہے ،جو بیرون ممالک میں تعلیم حاصل کررہے ہیں یا وہاں جانے کی تیاری کررہے ہیں۔اسٹڈی ان انڈیا وزارت کا ایک پروگرام ہے۔نئے نعرہ کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لئے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جسے 15 روز میں اپنی رپورٹ دینی ہے۔
وزیرانسانی وسائل رمیش پوکھریال نشنک نے میٹنگ کے دوران کہا،’’کووڈ وبا سے پیدا صورت حال کی وجہ سے غیرممالک میں تعلیم حاصل کرنے کی خواہش رکھنے والے طلباء نے ہندوستان میں رہنے کا فیصلہ کیا ہے۔کئی ایسے طلبہ جو بیرون ملک پڑھائی کررہے ہیں وہ ہندوستان واپس آنا چاہتے ہیں۔وزارت کو دونوں ہی طرح کے طلباء کو دھیان میں رکھ کر ان کی ضرورتوں کو پورا کرنے کی تمام کوششیں کرنی چاہئے۔
میٹنگ میں فارن جانے کی خواہش رکھنے والے طلباء کی ضرورتوں کو دھیان میں رکھتے ہوئے ایسے اقدام اٹھانے اور ایسے مواقع دینے کے فیصلے کئے گئے،جس کے تحت انہیں ہندوستان میں روکا جاسکے۔اس کے لئے وزارت انہیں ہندوستان کے اعلیٰ اداروں میں پڑھائی کا موقع دینے کی تیاری کرنے والی ہے۔وہیں غیر ممالک میں تعلیم حاصل کررہے ایسے طلبہ جو یہاں واپس آنا چاہتے ہیں انہیں ان کاپروگرام پورا کرنے میں مدد کرنے کی بھی تیاری کی جارہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سچن پائلٹ کو راحت، اسپیکر کی کارروائی پر روک
اس کے تعلق سے ایک کمیٹی تشکیل دینی ہے جس کے سربراہ یو جی سی کے چیئرمین ڈی پی سنگھ ہوں گے۔کمیٹی کو زیادہ سے زیادہ طلباء کو ہندوستان میں روکنے کے تعلق سے ایک گائیڈ لائن تیار کرنی ہے۔اس کا راستہ بھی بتانا ہے کہ اچھی یونیورسٹیوں میں طلباء کی تعدادمیں اضافہ کیسے کیا جاسکتا ہے۔اس کے علاوہ ملٹی ڈسپلنری اور انویٹیو پروگرام شروع کرنے کے راستے بھی تلاش کئے جائیں گے۔
میٹنگ کے دوران وزیرمملکت برائے تعلیم سنجے دھوترے نے کہا،’’اس کی بنیاد کو سمجھنے کی ضرورت ہے کہ طلبہ بیرون ملک کیوں جارہے ہیں۔اسی سے اس کا حل نکلے گا۔ہندوستانی اداروں میں مناسب انفراسٹرکچر تیار کیا جانا چاہئے تاکہ وہ یہیں رہیں۔
ان کوششوں کے تحت ٹیوننگ اور جوائنٹ ڈگری پروگرام،کراس کنٹری ڈیزائننگ سنٹر،بیرون ملک کے مشہور اساتذہ کے ذریعہ آن لائن لیکچر،اکادمی اورکاروباری دنیا کو لنک کرنے،جوائنٹ ڈگری وینچر شروع کرنے اور ہندوستانی اعلیٰ اداروں میں لیٹرل اینٹری دینے پر بھی غور کیا جائے گا۔میٹنگ میں کئے گئے فیصلوں کے تحت اے آئی سی ٹی ای کے چیئر مین انل سہسربدھ تکنیکی اداروں سے جڑے امور پر کام کریں گے۔
آئی آئی ٹی،این آئی ٹی،آئی آئی آئی ٹی،کاونسلنگ آف آرکیٹیکچر اور مرکزی یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز کی الگ سے سب کمیٹی بنائی جانی ہے۔یہ کمیٹیاں یوجی سی اور اے آئی سی ٹی ای کے چیئر مین کی مدد کریں گی۔نیشنل ٹیسٹنگ ایجنس(این ٹی اے)کے چیئر مین اور سی بی ایس ای کے چیئر مین سے بھی تعلیمی دنیا میں ان کے تجربات کی بنیاد پر صلاح لی جاسکتی ہے۔کمیٹی کو اپنی رپورٹ 15 دنوں میں دینی ہے۔وزارت کے اعلیٰ تعلیم سکریٹری امت کھرے نے اس پر زور دیا کہ’اسٹڈی ان انڈیا کے تحت غیرملکی طلباء کو راغب کرنے کی پرزور کوشش ہونی چاہئے۔