سینیئر کانگریسی رہنما اور سابق مرکزی وزیر پی چدمبرم نے وزیر زراعت نریندر سنگھ تومر کو نشانہ بناتے ہوئے ان سے سوال کیا کہ جب حکومت کے پاس نجی تجارت کے کوئی اعداد و شمار دستیاب نہیں ہیں تو حکومت کسانوں کو کم سے کم سپورٹ پرائس (ایم ایس پی) کی فراہمی کو کیسے یقینی بنائی گی۔
چدمبرم نے ٹویٹ میں کہا 'وزیر زراعت نے کہا ہے کہ حکومت کسانوں کو ایم ایس پی کی گارنٹی دے گی، نجی تجارت آج بھی ہو رہی ہے، کسان آج بھی ایم ایس پی سے کم پیسوں پر اناج فرخت کر رہے ہیں، اگر وزیر زراعت جادوئی طریقے سے ایم ایس پی لارہی ہے تو انہوں نے ایسا پہلے کیوں نہیں کیا'۔
انہوں نے کہا 'مرکزی وزیر کس طرح جان سکیں گے کہ کس کسان نے اپنا اناج کس ٹریڈر کو بیچ دیا ہے؟ ایسے ہی ملک میں لاکھوں لین دین کا کیسے پتہ چلے گا، جو پورے ملک میں روزانہ ہوتا ہے۔ اگر وزارت کے پاس اعداد و شمار نہیں ہیں تو وہ ایم ایس پی کی ادائیگی کی ضمانت کیسے دے گا؟