سنہ2017 میں راہل گاندھی نے مہنگائی کے خلاف نریندر مودی سے کہا تھا کہ مہنگائی پر روک لگائیں یا کرسی چھوڑ دیں۔
واضح رہے کہ بی جے پی نے 2014 کے اپنے انتخابی منشور میں مہنگائی کو قابو میں رکھنے کا وعدہ کیا تھا۔
سنہ 2014 میں جب کانگریس کی حکومت تھی تب مہنگائی کی شرح 12 فیصدی تک پہنچ گئی تھی۔
سنہ 2014 میں مودی حکومت بننے کے بعد مودی حکومت میں مہنگائی کی شرح بہت کم رہی ہے۔
سنہ 2017 میں 3 فیصد سے تھوڑا زیادہ تھی۔
ماہرین کے مطابق گھٹتی مہنگائی کی شرح کی وجہ تیل کے بین الاقوامی قیمت میں مسلسل کمی اہم وجہ ہے۔
بھارت 80 فیصد تیل درآمد کرتا ہے، تیل کے قیمتوں کے بحران کا اثر زرعی قیمتوں پر پڑھتا ہے۔
کانگریس 2011 میں جب اقتدار پر تھی تب خام تیل کی قیمت
90سے 120 ڈالر فی بیرل تھی
اپریل 2016 میں خام تیل کی قیمت 40 بیرل تک پہنچ گئی تھی۔
ایک وجہ یہ بھی ہے کہ دیہی علاقوں میں کھانے کی اشیا کی کمی رہی، کیونکہ بھارت کے 60 فیصدی سے زائد لوگ دیہی علاقوں میں رہتے ہیں۔لیکن وہاں معیشت کے دوسرے پہلو بھی ہےجن کا مہنگائی کی شرح پر اثر پڑتا ہے۔
بھارت کے سابق چیف اسٹیٹیشین پرنب سین کے مطابق کچھ برسوں میں زراعت سے ہونے والی کمائی میں کمی بھی مہنگائی کی شرح میں گراوٹ کی وجہ ہے۔