پوری دنیا چین کے شہر ووہان سے پھیلے کورونا وائرس سے لڑ رہی ہے۔ اس وائرس کا ابھی تک کوئی علاج نہیں مہیا کرریا جاسکا ہے حالانکہ اب تک کی رپورٹ اور جانچ سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ کورونا وائرس سانس کے نظام کو سب سے زیادہ متاثر کرتا ہے۔
اس وائرس کے علاج کے لیے مستقل تحقیق کی جارہی ہے۔ مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ دل کے مریضوں کو اس انفیکشن کا سب سے زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق صرف 20 فیصد کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کو شدید علامات کی وجہ سے اسپتال میں داخل کرنے کی ضرورت ہے۔
اسپتال میں داخل ہونے والے زیادہ تر لوگوں کو سانس کی بیماریاں ہیں جیسے سانس کی قلت، نمونیہ تاہم حالیہ مطالعات سے ثابت ہوا ہے کہ کووڈ19 کی وجہ سے اسپتال میں داخل ہونے والے 10 سے 20 فیصد افراد دل کی شدید بیماری میں مبتلا ہیں۔
پہلے ہی دل کی بیماری میں مبتلا کووڈ 19 مریضوں کو دل کا دورہ پڑنے اور دل کے فیل ہونے کا زیادہ امکان رہتا ہے۔
ماہرین کا خیال ہے کہ نمونیہ کی وجہ سے مریض کے اندر پہلے ہی آکسیجن کی سطح کم ہے اور وائرل انفیکشن عام طور پر دل پر زیادہ تناؤ ڈالتا ہے لہذا دل فیل ہونے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں.