جی ایس ٹی کونسل کا 42 واں اجلاس آج ہوگا۔ اجلاس میں رواں مالی سال میں جی ایس ٹی محصولات کی کمی پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ یہ خیال کیا جاتا ہے کہ غیر بی جے پی ریاستیں معاوضے کے معاملے پر ہنگامہ برپا کر سکتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ہاتھرس ریپ کیس پر رکن اسمبلی کا متنازع بیان
مرکز نے اس محصول کی کمی کو پورا کرنے کے لیے دو آپشن دییے ہیں، ان میں سے ایک کے تحت ریاستیں خصوصی ونڈو کے تحت آر بی آئی سے 97 کروڑ روپئے قرض لے سکتی ہیں جبکہ دوسرے کے تحت مرکز بازار سے 2.35 لاکھ کروڑ روپئے قرض لے کر ریاستوں کو دے۔
معلومات کے مطابق 21 ریاستوں نے 97 ہزار کروڑ روپے قرض لینے پر اتفاق کیا ہے۔ ان میں سے زیادہ تر ریاستوں میں بی جے پی یا اس کے اتحادیوں کی حکومت ہے، وہیں غیر بی جے پی ریاستیں اس اختیار کی مخالفت کر رہی ہیں۔ اس میں مغربی بنگال، دہلی، کیرالہ، تلنگانہ، چھتیس گڑھ اور تمل ناڈو شامل ہیں۔ یہ ریاستیں چاہتی ہیں کہ مرکزی حکومت قرضے لے کر محصولات کی کمی کو پورا کرے۔