نوٹوں کی منسوخی کے بعد حکومت کی ڈیجیٹیلائزیشن کی تمام تر کوششوں کے باوجود نقدی کے چلن میں موجود نوٹوں کی رقم 19 فیصد بڑھ کر 21,137.64 ارب روپے پر پہنچ گئی ہے۔
وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایا کہ نوٹوں کی منسوخی سے پہلے 4 نومبر سنہ 2016کو 17,741ارب روپے کے نوٹ چلن میں تھے۔ اس برس 29مارچ تک یہ رقم بڑھ کر 21,137.64ارب روپے پر پہنچ گئی ہے۔
وزیراعظم نریندر مودی نے 8 نومبر سنہ 2016کو نوٹوں کی منسوخی کا اعلان کیا تھا۔ اس کے تحت 500 اور ایک ہزار روپے کے نوٹوں کو منسوخ کردیا گیا تھا۔ بعد میں حکومت نے کہا تھا کہ نوٹوں کی منسوخی کا ایک مقصد ڈیجیٹل لین دین کا فروغ دینا اور معیشت میں نقدی کے استعمال کو کم کرنا تھا۔
سیتارمن نے اپنے تحریری جوا ب میں اقتصادی جائزہ سنہ 2016-17کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پوری دنیا میں نقدی اور غلط کاموں کے درمیان گہرا رشتہ پایا جاتا ہے۔ نقدی جتنی زیادہ چلن میں ہوگی، بدعنوانی اتنی ہی زیادہ ہوگی۔