دراصل احمد آباد کے جمال پور علاقے میں ایک بھٹیار گلی موجود ہے جہاں ہمیشہ سے ہی ایک سے بڑھ کر ایک پکوان بنائے جاتے ہیں۔
لاک ڈاؤن سے قبل یہ لوگ شادی یا کسی تقریب کا آرڈر لے کر اب تک بریانی، مٹن، چکن، ذردہ، حلوہ، دال، پلاؤ وغیرہ بناتے تھے لیکن کورونا وائرس کی نفاذ کیے گئے لاک ڈوان کے بعد پیشۂ باورچی سے وابستہ افراد کی یہ جماعت روزانہ نت نئے و لذیذ پکوان کی دیگیں چڑھاکر مفت میں ہزاروں غریب و ضرورت مندوں میں تقسیم کررہے ہیں۔
ہر روز یہاں دو سے تین ہزار لوگوں کے لیے ایک سے بڑھ کر ایک پکوانوں کی دیگیں چڑھائی جاتی ہے اور اسے احمدآباد کے مختلف علاقوں میں پہنچایا جاتا ہے، فوڈ پیکٹ بنا کر یہاں کے مذہب و ذات پات کی تفریق کے بھول کر سبھی ضرورت مندوں کو مفت کھانا پہنچایا جا رہا ہے۔
ایک سے بڑھ کر ایک پکوان بنائے جاتے ہیں اس تعلق سے باورچی جماعت کے صدر محمد قریشی نے کہا کہ 'آج لاک ڈاؤن کی وجہ سے ہر چھوٹا بڑا پریشان حال ہے لوگوں کے پاس پیسے نہیں ہیں وہ کیسے کھانا بنائیں گے اس لیے ہم اپنی طرف ہر دن کئی دیگیں پکوان بنا کر پورے احمدآباد کے ضرورت مند لوگوں کو مفت میں لذیذ کھانا کھلا رہے ہیں ایسا کرنے سے ہمیں بہت خوشی ہوتی یے اور آگے بھی ہم اسی طرح لوگوں کی مدد کرتے رہیں گے'۔
باورچیوں کی اس جماعت کا یہ اقدام قابل تقلید ہے کیونکہ بھوکے کو کھانا کھلانا اور پیاسے کو پانی پلانا یہی انسانیت کی مثال ہے جیسے احمدآباد کے باورچی جماعت کے لوگ بخوبی نبھا رہے ہیں۔