ریاست بہار کے شہر گیا کے شانتی باغ میں گزشتہ 33 دنوں سے غیر معینہ دھرنا میں مہاراشٹر کے سابق انسپکٹر جنرل (آئی جی) عبدالرحمن نے کہا ہے کہ 'نفرت اور آئین پر ہو رہے حملے کے خلاف خاموش رہنا ہمارا فریضہ نہیں ہے۔ آواز اٹھائی جائے اور مظاہرے ہوں تاہم اس میں تشدد نہ کیا جائے'۔
ویڈیو: ' نو سائلنس نو وائلنس' شانتی باغ کے مظاہرے میں انہوں نے کہا کہ 'آئین کے بنیادی ڈھانچے کے خلاف بننے والے قانون کی مخالفت کرنا غیرقانونی نہیں ہے'۔
انھوں نے کہا کہ 'ذمے دار شہری کی ذمے داری ہے کہ وہ آئین پر منڈلاتے خطرات کے خلاف بولیں'۔
مہاراشٹر کے سابقہ انسپکٹر جنرل (آئی جی) عبدالرحمن انھوں نے کہا کہ 'کسی بھی قانون کو بنانے سے پہلے دیکھنا پڑتاہے کہ بننے والا قانون ملک کے آئین کو تو نقصان نہیں پہنچارہاہے لیکن اس حکومت نے بینادی حقوق کی دفعہ 14 کی خلاف ورزی کرتے ہوئے سیکولرازم اور آئین کے بنیادی ڈھانچے کو ہی منہدم کردیا ہے'۔
مہاراشٹر کے سابقہ انسپکٹر جنرل (آئی جی) عبدالرحمن خطاب کرتے ہوئے سابق آئی جی مہاراشٹر قریب اپنے پینتالیس منٹ کے خطاب میں حکومت اور ملک کے حالات پرتبصرہ کیا ۔واضح ہوکہ سی اے اے واین آرسی اور این پی آرکی مخالفت میں گزشتہ چونتیس دنوں سے سنویدھان بچاو سنگھرش مورچہ کی جانب سے کنوینر عمیر احمد خان عرف ٹکا خان کی صدارت میں دھرنا کیا جارہا ہے'۔
مہاراشٹر کے سابقہ انسپکٹر جنرل (آئی جی) عبدالرحمن خطاب کرتے ہوئے