ٹیلی ویژن ریٹنگ پوائنٹس (ٹی آر پی) کے حوالے سے ممبئی پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ ریپبلک ٹی وی سمیت دو دیگر ٹی وی چینلز ٹیلی ویژن ریٹنگ پوائنٹس (ٹی آر پی) کی ہیرا پھیری میں ملوث ہیں۔ اس معاملے میں چار افراد کی گرفتاری بھی ہو چکی ہے۔
ممبئی پولیس کمشنر پرم بیر سنگھ نے گذشتہ کل پریس کانفرنس میں بتایا کہ اب تک اس معاملے میں تین چینلز ری پبلک، فقط مراٹھی اور باکس سنیما ملوث پائے گئے ہیں۔
ٹی آر پی ریٹنگس کے فکسنگ کے سابقہ معاملات:
مدھیہ پردیش: گوالیار میں سنہ 2018 میں سات افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا، جن میں سے تین کو کسی خاص ہندی نیوز چینل کی غیر قانونی طور پر ٹی آر پی ریٹنگس فکس کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ اس بدعنوانی میں ملوث لوگوں نے بہت سے گھروں میں ٹی آر پی (ٹیلی ویژن ریٹنگ پوائنٹ) میٹر لگائے تھے اور انہیں صرف ایک ہندی نیوز چینل دیا گیا تھا۔ دیکھنے کے لیے رقم کی پیشکش بھی کی گئی۔ اس کے پیچھے کا مقصد دھوکہ دے کر چینل کی ٹی آر پی ریٹنگ میں اضافہ کرنا تھا۔
کرناٹک: سائبر کرائم پولیس نے ایک معاملے میں ٹی وی سیریل سمیت چار افراد کو گرفتار کیا۔ یہ لوگ کچھ پروگراموں میں غیر قانونی طور پر ٹی آر پی میں اضافہ کرتے تھے، جس کی وجہ سے اشتہار والوں کو بہت بڑا نقصان ہوتا تھا۔ ایسے میں ٹی وی کے سیریل پروڈیوسر راجو، سریش، جیمسی اور سبھاش پر الزام لگایا گیا ہے، یہ سب بنگلورو، مدھو اور میسور کے رہائشی ہیں۔
یہ گروہ اپنے جاننے والوں کی شناخت کرتا تھا اور گھروں میں ٹی آر پی پینل میٹر لگاتا تھا۔ اس ریکٹ سے جڑے مافیا سیریل کی ریٹنگ کو کنٹرول کرتے تھے۔ بہت سے معاملات میں ان لوگوں نے اپنے مقصد کو حاصل کرنے کے لیے صارفین کو ٹی وی سیٹ بھی دے رکھے تھے۔
براڈکاسٹنگ آڈینس ریسرچ کونسل (بی اے آر سی) نے بنگلورو کے شانتی نگر میں ہمسہ ریسرچ گروپ کمپنی کے ذریعہ 2 ہزار میٹر نصب کیے گئے۔ ان میں سے تقریبا 200 میٹرس گروہ کے جان پہچان والوں کے گھروں میں لگائے گئے، جنھیں ان میٹروں کی قسط اور انتظام کے لیے کمپنی نے ٹیکنیشن مقرر کیے ہیں جنھیں 15000 سے لے کر 30000 روپے تک کی تنخواہ دی جاتی ہیں۔ بتا دیں کہ تقریبا 40 فیصد لوگ کو یہ نہیں معلوم تھا کہ ایسے میٹر ان کے ٹی وی سیٹوں پر بھی لگائے گئے ہیں۔
2012
این ڈی ٹی وی نے نیلسن (Nielsen) پر ریٹنگ ڈیٹا کے لیے مقدمہ دائر کیا:
نئی دہلی ٹیلی ویژن لمیٹڈ (این ڈی ٹی وی) نے رقم ادا کرنے والے براڈکاسٹروں کے حق میں ٹیم ریٹنگ ڈیٹا کا مبینہ طور پر ہیرا پھیری کرنے کے لیے نیلسن کمپنی پر مقدمہ دائر کیا۔ 26 جولائی کو نیو یارک کے سپریم کورٹ میں ایک وسیع و عریض 194 صفحات پر مشتمل مقدمہ دائر کرتے ہوئے نیٹ ورک نے ریٹنگ کمپنی سے نقصان کے لیے اربوں ڈالر ہرجانے کا مطالبہ کیا ہے۔
این ڈی ٹی وی کا کہنا ہے کہ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ واقعی بہت کم لوگ این ڈی ٹی وی چینلز دیکھ رہے تھے۔ اس نے نیلسن اور کنٹور پر الزام لگایا ہے کہ وہ ذیلی کمپنیوں اور مشترکہ منصوبوں کی جان بوجھ کر پیچیدہ ویب کے ذریعے کام کرتا ہے اور بھارت میں ٹی اے ایم کی اجارہ داری کے طاقت کا غلط استعمال کر رہا ہے۔