اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

پاکستان زندہ آباد کا نعرہ لگانے والی لڑکی کے والد بیٹی پر برہم

کرناٹک کے دارالحکومت بنگلورو میں مجلس اتحادالمسلمین کے صدر اسدالدین اویسی کی موجودگی میں امولیہ نامی سماجی کارکن نے اسٹیج سے ہی پاکستان زندہ آباد کا نعرہ لگا کر ایک نیا تنازع پیدا کر دیا ہے۔

By

Published : Feb 21, 2020, 9:59 AM IST

Updated : Mar 2, 2020, 1:10 AM IST

پاکستان زندہ آباد کا نعرہ لگاتی لڑکی، اور پیچھے سے روکتے اسدالدین اویسی
پاکستان زندہ آباد کا نعرہ لگاتی لڑکی، اور پیچھے سے روکتے اسدالدین اویسی

امولیہ کے والد نے اس سلسلے میں اپنا رد عمل ظاہر کیا ہے اور اپنی بیٹی کے بیان کی کھل کر مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 'امولیہ نے جو کیا وہ سراسر غلط ہے'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'وہ کچھ مسلمانوں سے جڑی ہوئی ہے، اس نے میری ایک بات نہیں سنی'، حیران کن بات یہ ہے کہ جس وقت امولیہ نے یہ نعرہ لگایا تھا اس وقت اسدالدین اویسی بھیاسٹیج پر موجود تھے انہوں نے امولیہ کو روکنے اور اس سے مائک چھیننے کی بھی کوشش کی۔

بشکریہ ٹویٹر

اطلاعات کے مطابق امولیہ کے والد نے کہا ہے کہ 'امولیا نے جو کچھ بھی کہا ہے وہ انتہائی غلط ہے'۔

واضح رہے کہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاگ بنگلورو میں ایک جلسہ کا انعقاد ہوا تھا اس پروگرام میں اسدالدین اویسی کو خطاب کرنا تھا، لیکن اس سے پہلے کہ اسدالدین اویسی خطاب کرتے امولیہ نے 'پاکستان زندہ آباد' کا نعرہ لگا دیا۔

پاکستان زندہ آباد نعرہ لگانے والی لڑکی کے والد بیٹی پر برہم

حالانکہ اسدالدین اویسی نے اس بیان کی مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ ان کا یا ان کی پارٹی کا اس بیان سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ وہ دشمن ملک کی حمایت میں کسی بھی نعرے کو پسند نہیں کرتے۔ ان کے بھارت ہمیشہ زندہ باد تھا اور زندہ باد رہے گا۔

Last Updated : Mar 2, 2020, 1:10 AM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details