اروند کیجریوال نے زرعی قوانین کے کاپیاں پھاڑیں
آج دہلی اسمبلی کا یک روز خصوصی اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس کے دوران نہ صرف زرعی قوانین کے خلاف بیانات دیے گئے بلکہ اس کی کاپیاں بھی پھاڑی گئیں۔ اجلاس کے آغاز میں ہی وزیر ٹرانسپورٹ اور ماحولیات کیلاش گہلوت نے ایک قرارداد خط پیش کیا، جس میں تینوں زرعی قوانین کو منسوخ کرنے کی بات کہی گئی۔ وزیراعلیٰ اروند کیجریوال نے زرعی قوانین کے کاپیاں پھاڑیں، اور اسملبی میں موجود ارکان اسمبلی نے جئے جوان جئے کسان کے نعرے لگائے۔
سپریم کورٹ میں سماعت فیصلے آنے سے قبل نفاذ پر پابندی
سپریم کورٹ نے آج کسانوں کے احتجاج پر سماعت کرتے ہوئے کہا کہ' دہلی کے بارڈ میں جاری کسانوں کے احتجاج آج 23 ویں دن میں داخل ہوگیا ہے اور یہ احتجاج جاری رہے گا، لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ قومی دارالحکومت کے بارڈر کو مسدود کردیا جائے۔ سی جے آئی نے کہ کہا ہے کہ ویکشین بنچ اب اس معاملے پر سماعت گی اور تجویز پیش کی کہ جب تک عدالت اس مسئلے پر کوئی حتمی فیصلہ نہیں لیا جاتا اس وقت تک حکومت اس قانون پر عمل درآمد کے لیے کوئی کارروائی نہ کرے۔ حکومت کی جانب سے نمائندگی کررہے اٹارنی جنرل کے کے وینوگوپال نے کہا کہ وہ اس معاملے پر بحث کے بعد عدالت میں واپس آجائیں گے۔
سی جے آئی نے کہا کہ ہم قانون کے خلاف احتجاج کرنے کے بنیادی حق پر اعتراض نہیں کر رہے ہیں، لیکن ایک بات جو غور کرنے والی ہے وہ یہ ہے کہ اس سے کسی کے جان اور مال کا نقصان نہیں ہونا چاہیے۔ کسانوں کو احتجاج کرنے کا حق ہے۔ ہم اس میں مداخلت نہیں کریں گے۔ لیکن ہم احتجاج کرنے کے طریقے پر غور کریں گے۔
نریندر سنگھ تومر کاکسانون کے نام آٹھ صفحات پر مشتمل خط
وزیر زراعت نریندر سنگھ تومر نے 8 صفحات پر مشتمل خط میں لکھا کہ' مرکز کی مودی حکومت 'سب کا ساتھ سب کا وکاس سب کا وشواس' پر عمل کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی جی کی رہنمائی میں ہماری حکومت بغیر کسی امتیازی سکوک کے سبھی کو فائدہ پہنچانے کا کام کیا ہے، گذشتہ 6 برس کی تاریخ اس کی گواہ ہے'۔
آپ یقین کریں کسانوں کے فائدے میں کیے گئے ترمیم بھارتی زراعت میں ایک نئے باب کی بنیاد بنے گی، ملک کے کسانوں کو بااختیار بنائے گی اور انہیں خود کفیل کرے گی'۔
بی جے پی کے قومی نائب صدر بیجینت جئے پانڈا کا بیان
بی جے پی کے قومی نائب صدر بیجینت جئے پانڈا آسام کے تین روزہ دورے پر ہیں۔ جمعرات کو گوہاٹی میں میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے پانڈا نے کہاکہ ان قوانین سے کاشتکاروں کو کچھ اضافی آپشن ملے ہیں۔ بی جے پی رہنما پانڈا نے اپوزیشن جماعتوں غلط فہمی پھیلانے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن جماعتیں، جو اب زرعی قوانین کی مخالفت کر رہی ہیں وہ اس سے قبل اسے نافذ کرنا چاہتے تھے، انہوں نے زرعی قوانین کی مخالفت کو اپوزیشن کی 'منافقت' قرار دیتے ہوئے کہا کہ اب ان کا اصل چہرہ سامنے آرہا ہے۔'
کسانوں کا پریس کانفرنس