59 چینی موبائل ایپس پر پابندی لگانا ایک اشارہ ہے لیکن کیا یہ ہمارے مقاصد کو پورا کر سکے گا، اس فیصلے کو مشکوک نگاہ سے دیکھا جا رہا ہے۔
آبزرور ریسرچ فاؤنڈیشن (او آر ایف) کے چیئرمین سنجئے جوشی نے کہا ہے کہ چین کو جوابی کارروائی کے لئے بھارت کو ایک طویل مدتی اسٹریٹجک وژن تیار کرنے کی ضرورت ہے۔
بھارت کے ذریعہ چین کے 59 ایپ پر پابندی لگانے کے بعد ماہرین کی رائے سینئر صحافی اسمیتا شرما کے ساتھ گفتگو میں جوشی نے کہا کہ راتوں رات فراہمی کی زنجیروں کا تدارک کرنا ناممکن ہے اور جھٹکے سے میڈ ان چین کو منقطع کرنے کی ایسی کوئی کوشش میڈ ان انڈیا پروگرام کو روک سکتی ہے۔
جوشی نے مزید کہا کہ حکومت کو مسابقتی ماحول پیدا کرنے کی ضرورت ہے تاکہ صنعتی پیداوار کی لاگت میں کمی لائی جاسکے اور حکومت و صنعت دونوں کو ایک دوسرے پر اعتماد کرنے کی بھی ضرورت پر انہوں نے زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ درآمدی انحصار کو چین سے منتقل کر کے دوسرے ممالک جیسے تائیوان یا ویتنام میں کرنا، اس بات کی کوئی ضمانت نہیں ہے کہ چینی درآمدات پر ہم نے پابندی لگا دی۔
ممتاز اسٹریٹیجک ایکسپرٹ نے اس بات کی نشاندہی کی کہ ایک وبائی بیماری کے درمیان بھارت کو لازمی طور پر چین کی طرف حقیقت پسندانہ نظریہ اپنانا چاہئے ورنہ بھارت اپنی معیشت کو زیادہ نقصان پہنچا سکتا ہے۔
پیش ہے مکمل انٹرویو۔۔۔