اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

’’آن لائن نماز نہ پڑھی جائے‘‘

امارت شرعیہ بہار کے امیرشریعت مولانامحمد ولی رحمانی نے ملک میں جاری لاک ڈاؤن اور رمضان المبارک کے پیش نظر مسلمانوں کو چند مشورے دیے ہیں، جس میں انھوں نے یہ بات سختی سے کہی ہے کہ آن لائن نماز پڑھنے سے گریز کیا جائے۔

امارت شرعیہ بہار اڑیہسہ و جھارکھنڈ
امارت شرعیہ بہار اڑیہسہ و جھارکھنڈ

By

Published : Apr 16, 2020, 7:41 PM IST

امارت شرعیہ بہار اڑیہسہ و جھارکھنڈکی جانب سے امیر شریعت مولانا محمد ولی رحمانی کی اپیل افادہ عام کی غرض سے ریلیز کی گئی ہے۔ اس میں انھوں نے مسلمانوں کو رمضان المبارک کے پیش نظر کچھ مشورے دیے ہیں۔

امیر شرعیت مولانا محمد ولی رحمانی

مولانامحمد ولی رحمانی کا بیان ایک ایسے وقت میں آیا ہے ، جب کہ کورونا وائرس کی وجہ سے ساری دنیا میں سراسیمگی کا ماحول ہے۔ دنیا کے بیشتر ممالک میں لاک ڈاؤن کی صورت حال ہے۔ شہر خاموش ہے، سڑکیں سنسان ہیں۔

کووڈ 19 ایک ایسی بیماری جس کا کوئی علاج نہیں ہے۔ ماہرین کے مطابق اس کا ایک ہی حل کہ ایک انسان دوسرے انسان سے نہ ملے یعنی سماجی دوری رکھی جائے۔ اس لیے طبی ماہرین نے یہ مشورہ دیا ہے کہ گھروں میں رہا جائے۔

اس سلسلے میں مولاناولی رحمانی نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ گھروں میں رہ کر زیادہ سے زیادہ عبادت کریں۔

مولانا ولی رحمانی کی جانب سے کی گئی اپیل کو یہاں نقل کیا جا رہا ہے۔

امارت شرعیہ بہار کے امیرشریعت مولانامحمد ولی رحمانی
  1. روزہ اور فرض وسنت اور نفل نماز اور تراویح کا پورا اہتمام کریں اور اپنے گھروں میں رہ کر فرائض، سنتوں اور نوافل کو ادا کریں، آن لائن تراویح نہ پڑھیں۔
  2. نماز تراویح بھی گھر کے افراد ، گھر پر ہی جماعت کے ساتھ ادا کرلیں ،دوسرے گھر کے لوگوں کو جمع نہیں ہونے دیں۔
  3. سحری کے وقت لاﺅڈاسپیکر سے لوگوں کو جگانے اور اشعار پڑھنے کا سلسلہ نہ قائم کریں۔
  4. مسجد کے مائک سے ختم سحری کااعلان مسجدوں سے حسب معمول کرسکتے ہیں۔مگر دودفعہ سے زیادہ اعلان نہ کریں۔
  5. خریدوفروخت کے سلسلہ میں حکومتی احکامات کی مکمل پابندی کریں اور باہر گھومنا پھر نا ہرگز نہ کریں۔
  6. چھ دن یا دس دن میں ختم قرآن کا سلسلہ گھروں میں ہرگز قائم نہ کریں۔
  7. کسی بھی قسم کی دعوت یا افطارپارٹیوں سے دوررہیں،اورخود بھی دعوتیں نہ کریں۔
  8. زکوٰة، صدقات واجبہ کی رقم یا غلہ صرف محتاج مسلمانوں اور دینی مدارس کو دیں۔
  9. رمضان المبارک میں ضرورت مندوں کی خصوصی خبر گیری کریں، اپنے رشتہ داروں ،پڑوسیوں اور غیر مسلم مستحقین کا تعاون کریں۔
  10. رمضان المبارک کی مبارک ساعتوں میں خصوصاً افطار وتہجد کے وقت ملک اور پورے عالم انسانیت کی فلاح اور موجودہ صورتحال سے نجات کے لیے دعاﺅں کا اہتمام کریں، ساتھ ہی سی اے اے ، این آرسی اور این پی آر کی مصیبت کے ختم ہونے کی دعاءکریں، یہ چیزیں مستقل مصیبت ہیں اور کرونا وائرس عارضی پریشانی ہے۔
  11. والدین اورسرپرست اپنی اولاد اور زیر اثر افراد کوہر ایسی حرکت سے بازرکھیں جس سے ملک وملت کو نقصان پہونچے۔
  12. نوجوانوں سے خصوصی گذارش ہے کہ رات کے وقت ٹووھیلر،کاروغیرہ میں نہ گھومیں،باہر نکلنا سخت منع ہے__نوجوان موبائل پر بس ضروری گفتگو کریں، موبائل پروقت برباد نہ کریں ،اللہ کو یاد کرنے ، تلاوت کلام پاک اورعبادتوں میں اپنا وقت لگائیں۔
  13. حالات کے پیش نظر مسلمان مُردوں کو دفن کرنے اور قبرستان میں جگہ دینے میں مدد کریں ،کرونامریض کی موت سے نہ گھبرائیں، اللہ پر پورا یقین رکھیں۔
  14. مشرب اورمسلک سے بالا تر ہوکر متحد رہنے اورایک قوم بننے کی پوری کوشش کریں۔

خصوصی گذارش:

(الف) امارت شرعیہ اور ہمارے مدارس قیمتی سرمایہ ہیں،اور بڑی خدمت انجام دے رہے ہیں، ان کی قدر کریں، ان کی حفاظت وبقاءہم سب کی ذمہ داری ہے، اس لیے ان کا تعاون جاری رکھیں اور رقم خود پہونچانے کی فکر کریں،بینک کے ذریعہ رقم بآسانی بھیجی جاسکتی ہے۔

(ب) ذمہ داران مساجد ومدارس سے گذارش ہے کہ امام ،موذن، اساتذہ اور خدام کا بھر پور خیال رکھیں،اوران کی تنخواہوں میں کوئی کٹوتی نہ کریں۔مشکل وقتوں میں ہی ذمہ داروں کی صلاحیت کا امتحان ہوتا ہے۔

(ج) گاﺅں محلہ کے لوگوں سے عرض ہے کہ حسب معمول اپنی مساجد کا تعاون جاری رکھیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details