اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

سی آر پی ایف جوان کے اہل خانہ نے بھی فضائی حملے کے ثبوت مانگے

پلوامہ حملے میں ہمیں ثبوت کے طور پر ہمارے جوانوں کی لاشیں ملی ہیں، لیکن پاکستان میں ہوئے ایئر اسٹرائیک میں ایسا نہیں ہوا ہے۔

Pakistan

By

Published : Mar 7, 2019, 9:51 AM IST

بھارتی فضائیہ نے پلوامہ حملے کے بعد شدت پسند تنظیم جیش محمد کے ٹھکانوں پر حملہ کیا تھا۔ اس حملے میں شدت پسندوں کو مارے جانے کا دعوی کیا جا رہا ہے۔

پاکستان کے بالاکوٹ میں فضائیہ کے حملے کے بعد اپوزیشن ایئر اسٹرائیک میں مارے گئے شدت پسندوں کے ثبوت مانگ رہا ہے۔ جس کی وجہ سے اس بات کو لیکر سیاسی جنگ چھڑی ہوئی ہے۔

اپوزیشن پارٹیوں کے بعد اب پلوامہ حملے میں ہلاک ہوئے سی آر پی ایف اہلکاروں کے گھر والوں نے بھی ایئر اسٹرائیک کے ثبوت مانگے ہیں۔

اترپردیش کے شاملی کے رہنے والے اور ہلاک شدہ سی آر پی ایف کے جوان کی بیوہ نے بالاکوٹ ایئر اسٹرائیک کے ثبوت مانگے ہیں۔

انگریزی اخبار دا ٹائمس آف انڈیا میں شائع ایک خبر کے مطابق، ہلاک ہوئے جوان رام وکیل کی اہلیہ گیتا دیوی نے کہا ہے کہ ایئر اسٹرائیک میں مارے گئے شدت پسندوں کی تعداد پر حکومت کو نہ صرف تفصیلات پیش کرنی چاہیے بلکہ ثبوت بھی دینا چاہیئے۔

گیتا نے کہا، 'پلوامہ حملے میں ہمیں ثبوت کے طور پر ہمارے جوانوں کی لاشیں ملی ہیں، لیکن پاکستان میں ہوئے ایئر اسٹرائیک میں ایسا نہیں ہوا ہے۔'

رام وکیل کی بہن رام رکشا نے کہا کہ لوگوں کو یہ جاننے کا حق ہے کہ اگر یہ دعوی کیا جا رہا ہے کہ 300 سے زیادہ لوگ مارے گئے تو کچھ ثبوت بھی دیے جانے چاہیئے۔ ہم کیسے بھروسہ کریں کہ ایئر اسٹرائیک ہوا ہے اور شدت پسند مارے گئے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ دعوے جھوٹے بھی ہو سکتے ہیں۔

غورطلب ہے کہ رام وکیل اپنے پیچھے اہلیہ اور تین بیٹے چھوڑ گئے ہیں۔

خیال رہے کہ پلوامہ حملے میں سی آر پی ایف کے 40 سے زائد جوان ہلاک ہو گئے تھے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details