اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

کورونا: مودی نے وزرائے اعلیٰ کے ساتھ صورت حال کا جائزہ لیا - مودی نے کیا تبادلہ

وزیراعظم نریندرمودی نے کورونا وبا کے سبب ملک بھر میں نافذ لاکڈ ڈاون کے پیش نظرموجودہ صورتحال اور اس سے نمٹنے کے لئےآئندہ اختیار کی جانے والی پالیسی اور منصوبوں پر آج متعدد ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ کے ساتھ میٹنگ کی۔

کورونا: مودی نے وزرائے اعلیٰ کے ساتھ صورت حال کا جائزہ لیا
کورونا: مودی نے وزرائے اعلیٰ کے ساتھ صورت حال کا جائزہ لیا

By

Published : Apr 27, 2020, 3:37 PM IST

مودی نے ویڈیو کانفرنس کے ذریعہ قریب تین گھنٹے چلنے والی میٹنگ میں وزرائے اعلیٰ، سینئر مرکزی وزراء اوراعلی بیوروکریٹس کے ساتھ صورتحال کا جائزہ لیا، میٹنگ میں لاک ڈاون کے بعد کی صورتحال کے تمام پہلوؤں پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نے کہا کہ کورونا وبا سے نمٹنے کے لئے پورے ملک نے ایک ٹیم کی طرح کام کیا ہےاور مرکز وریاستوں کی کوششوں کا اثر صاف طور پر دیکھنے کو مل رہا ہے، انہوں نے زور دے کر کہا کہ مکمل پا بندی کی وجہ سے ملک اس آفت سے اچھی طرح نمٹ رہا ہےاور بھارت دیگر ممالک کے مقابلے اچھی حالت میں ہے، مختلف ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ نے بھی اپنی تجاویز پیش کیں، کچھ وزرائے اعلیٰ نے کورونا کے بڑھتے قہر کے پیش نظر لاک ڈاؤن کی مدت تین مئی سے آگے بڑھانے کی تجویز پیش کی توکچھ نے اپنی ریاستوں کے لئے خصوصی پیکج کا مطالبہ کیا۔

ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نے وزرائے اعلیٰ سے کہا کہ مکمل پابندی کو ختم کرنے سے قبل سبھی ریاستوں کو اپنی ضرورت کے مطابق خصوصی حکمت عملی اور منصوبہ بنانا ہوگا اور اسی کے مطابق مرحلہ وار طریقہ سے اقدامات کرنے ہوں گے۔ میٹنگ میں اس بات پر بھی اتفاق ہوا کہ معیشت کو پٹری پر لانے کے لئے غیر ہاٹسپاٹ علاقوں میں آہستہ آہستہ معاشی سرگرمیوں کو شروع کر کے انہیں آگے بڑھانا ہوگا۔

میٹنگ میں مختلف ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ کے علاوہ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ، وزیرصحت وخاندانہی بہبود ڈاکٹر ہرشوردھن،وزیرخارجہ ایس جے شنکر سمیت کچھ دیگر وزرائے اور افسران نے حصہ لیا۔

وزیر اعظم کورونا وبا شروع ہونے کے بعد سے تین مرتبہ وزرائے اعلیٰ سے بات کرچکے ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ اس وبا کے سبب ملک بھر میں 25مارچ سے مکمل پابندی نافذ کی گئی تھی۔پہلے اس کی مدت 14اپریل تک تھی لیکن بعد میں صورت حال کے جائزہ کے بعد اس میں تین مئی تک توسیع کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details