'توہین عدالت' کے معاملے میں سپریم کورٹ نے سابقہ وکیل پرشانت بھوشن کو کسی اور بینچ کے ذریعہ سزا پر سماعت کے لئے پیش کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
بھوشن نے عدالت کے روبرو عرض کیا تھا کہ توہین عدالت کی کارروائی میں سزا کی میعاد سے متعلق دلائل کی سماعت کسی اور اعلیٰ بینچ کے ذریعہ کی جائے۔ بھوشن کے دو ٹویٹز کے سلسلے میں انہیں قصوروار ٹھہرایا گیا۔
جسٹس ارون مشرا کی سربراہی میں بینچ نے بھوشن کو یقین دہانی کرائی ہے کہ جب تک انہیں اس معاملے میں سزا سنانے کے حکم کے خلاف جائزہ نہ لیا جائے، اس وقت تک کوئی بھی حتمی فیصلہ نہیں کیا جائے گا۔
وکیل پرشانت بھوشن کا بیان اس معاملے میں سماعت جاری ہے۔
سپریم کورٹ نے 14 اگست کو بھوشن کو عدلیہ کے خلاف توہین آمیز ٹویٹز کے لئے 'توہین عدالت' کا مرتکب قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہیں مفاد عامہ میں بنائے گئے عدلیہ کے کام کی توہیں نہیں کرنا چاہیے'۔
واضح رہے کہ اس سے قبل جسٹس ارون مشرا، جسٹس بی آر گگوئی اور جسٹس کرشن مراری پر مشتمل ڈویژن بینچ نے اپنا حکم سنایا کہ 'بھوشن کو توہین عدالت کا قصوروار قرار دیا جاتا ہے'۔
بینچ کی جانب سے جسٹس گگوئی نے ایک مختصر حکم سناتے ہوئے کہا ہے کہ 'بھوشن کو توہینِ عدالت کا مرتکب پایا گیا ہے۔ عدالت 20 اگست کو ان کی سزا سنائے گی'۔