انہوں نے تارکین وطن مزدوروں کو لے کر مرکزی حکومت پر شدید نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا ہے کہ 'میرے بھائیو اور بہوں گزشتہ دو ماہ سے پورا ملک کورونا وائرس کے چیلنجز اور لاک ڈاؤن کی وجہ سے ذریعہ معاش سنگین معاشی بحران سے دوچار ہے، ملک کی آزادی کے بعد پہلی بار درد کا وہ منظر دب نے دیکھا کہ لاکھوں مزدور ننگے پیر بھوکے پیاسے ، بغیر ادویات اور اسباب کے سینکڑوں ہزاروں کلو میٹر چلنے پر مجبور ہوگئے، ان کا درد ، ان کی سسکیاں ملک کے ہر دل سنا، لیکن شاید حکومت نے نہیں سنا'۔
وہ آگے کہتی ہیں 'لاکھوں ملازمتیں ضائع ہوگئیں، لاکھوں کاروبار تباہ ہوگئے، فیکٹریاں بند ہوگئیں، فصلوں کو بیچنے کے لیے کسانوں کو فصل بیچنے کے لیے در در کی ٹھوکریں کھانی پڑیں، یہ در پورے ملک نے برداشت کیا، لیکن شاید حکومت کو اس کا احساس تک نہیں ہوا'۔
اپنے ویڈیو میں سونیا مزید کہتی ہیں 'پہلے دن سے ہی میرے تمام کانگریس ساتھیوں، معاشی ماہرین، ماہرین سماجیات اور معاشرے کے علمبردار نے بار بار حکومت کو بتایا ہے کہ اب وقت آگیا ہے کہ وہ زخموں کو مندمل کرے اور اس پر مرہم لگائے، مزدور ہوں یا کسان، صنعت کار ہوں یا چھوٹے دکاندار، حکومت ہر ایک کی مدد کرنے کے لیے موجود ہے، لیکن پتہ نہیں کیوں مرکزی حکومت اس کو سمجھنے اور اس پر عمل درآمد کرنے سے مستقل انکار کر رہی ہے'۔