کانگریس محکمۂ مواصلات کے سربراہ رندیپ سنگھ سرجے والا نے بدھ کو ٹویٹ کیا کہ 'مودی جی نے رسوئی گیس کی قیمت 144 روپے بڑھا دی ہے۔ اس نے 2019 سے 2020 یعنی ایک سال میں رسوئی گیس کی قیمت 200 روپے بڑھا دی۔ دہلی میں ایک سلینڈر 858.50 ر وپے، ممبئی میں 829.50 روپے، چنئی میں 881 روپے اور کولکاتہ میں 896 روپے کی شرح سے فروخت ہورہا ہے۔ کرنٹ کی بات کرتے کرتے عوام کی جیب پر ہی کرنٹ مار دیا۔'
مودی حکومت نے عوام کی جیب پر مارا کرنٹ: کانگریس - سلینڈر کی قیمت 144روپے اضافہ
کانگریس نے کہا ہے کہ 'تھالی نامکس' کی بات کرنے والی حکومت کا رسوئی گیس کی شرحوں میں بے تحاشہ اضافہ کرنا، اس کے دوغلے کردار کو ظاہر کرتا ہے اور سلینڈر کی قیمت 144 روپے بڑھا کر مودی حکومت نے عوام کی جیب پر کرنٹ مارا ہے۔'
پارٹی نے بھی اپنے سرکاری پیج پر ٹویٹ کرکے کہا کہ 'وسائل کے معاملے میں جو ملک ہمارے سامنے ٹھہرتے تک نہیں، آج وہ بھی اپنے عوام کو ہم سے سستا ڈیزل دے رہے ہیں مگر بی جے پی حکومت عوام کی جیب پر مسلسل حملہ کر رہی ہے۔ 'مودی نامکس' کی زبردست کامیابی کے بعد 'تھالی نامکس' بھی برباد۔ بی جے پی الفاظ اور محاورے گڑھنے میں ماہر ہے مگر اس سے عوام کا پیٹ نہیں بھرتا۔ 'تھالی نامکس' جیسا جملہ گڑھ کر رسوئی گیس کی قیمتوں میں اضافہ بی جے پی کے دوغلے کردار کو ظاہر کرتا ہے۔'
واضح رہے کہ ملک کی سب سے بڑی آئل مارکیٹنگ کمپنی انڈین آئل کارپوریشن نے آج سے بغیر سبسڈی والا 14.2 کلوگرام کا گھریلو رسوئی گیس سلینڈر 144.50 روپے مہنگا کردیا ہے۔