اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

سویل جج ڈسٹرکٹ ججوں کے عہدے پر براہ راست تقرری کے حقدار نہیں: سپریم کورٹ

سپریم کورٹ نے اہم فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ سیول جج کوٹے کے تحت ضلع جج کے طور پر براہ راست تقرری کے حق دار نہیں ہیں۔ اس کے لئے وکالت میں سات سال کی پریکٹس ضروری ہے۔

court of india
court of india

By

Published : Feb 19, 2020, 3:07 PM IST

Updated : Mar 1, 2020, 8:28 PM IST

جسٹس ارون مشرا، جسٹس وینیت سرن اورجسٹس ایس رویندر بھٹ کی بینچ نے کہا کہ سیول جج بار کوٹے سے ڈسٹرکٹ ججوں کے عہدے پر براہ راست بھرتی کے حق دار نہیں ہیں۔ آئین کے آرٹیکل 233 (دو) کےتحت ڈسٹرکٹ جج کے عہدے کی اہلیت کے لئے سات سال کی پریکٹس ضروری ہے۔

عدالت نے کہا کہ مجسٹریٹ یا منصف کی ضلع جج کے عہدے کے لئے براہ راست طورپر تقرری نہیں ہوسکتی ۔انہیں بھی باقی امیدواروں کی طرح سات سال کی پریکٹس کے بعد امتحان پاس ہونے کی شرط پوری کرنی ہوگی۔

عدالت نے یہ بھی اعلی عدالتی خدمات میں وکیلوں کی براہ راست تقرری کے امتحان کے لئے بھی سات سال کی وکالت کا تجربہ ضروری ہے۔

دہلی ہائی کورٹ میں پانچ ضلع جج (اے ڈی جے) کی تقرری کے لئے درخواست مانگی گئی تھیں، اس میں شرط رکھی گئی تھی کہ اس عہدے کے لئے وکیل کو سات سال کی پریکٹس ہونی ضروری ہے اور اس کے علاوہ عمر اور تعلیمی اہلیت بھی شامل تھی۔

اسپیشل ریلوے مجسٹریٹ ہریانہ(امبالہ) نیتن راج سمیتکئی ججوں نے بھی اسی عہدے کے لئے آن لائن درخواست دی تھی۔

حالانکہ ،ججوں کی درخواست یہ کہتے ہوئے مسترد کردی گئی تھی کہ نچلی عدالتوں کے جج اے ڈی جے کے امتحان کےلئے اہل نہیں ہیں۔اس معاملے کو نیتن راج نے 23جنوری کو سپریم کورٹ میں عرضی دائر کرکے چیلنج کیاتھا۔

Last Updated : Mar 1, 2020, 8:28 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details