راجیہ سبھا میں شہریت ترمیمی بل پر گرما گرم بحث ہوئی اور اپوزیشن پارٹیوں نے بل پر کئی طرح کے اعتراضات کیے اس کے ساتھ ہی کئی تجاویز بھی پیش کیں اور اسے سیلکٹ کمیٹی کے پاس بھیجنے کا بھی مطالبہ کیا۔
اس بل کو سیلکٹ کمیٹی کے پاس بھیجا جائے گا کہ نہیں اس کے لیے بل پر ووٹنگ ہوئی۔
ووٹنگ میں بی جے پی کے پاس 83، جے ڈی یو کے 6، اکالی دل 3، آر پی آئی کا ایک۔ مجموعی 13 یعنی 15 ووٹ بی جے پی کو مزید درکار ہوں گے۔ بل کو منظور کرانے کے لیے 121 ووٹ کی ضرورت تھی جسے بی جے پی نے عبور کرتے ہوئے اس بل کو کامیابی سے منظور کرا لیا۔
مودی حکومت کی زبردست جیت اور اپوزیشن کو شکست کا سامنا۔
شہریت ترمیمی بل: مودی حکومت کی راجیہ سبھا میں بھی جیت بل کو سیلکٹ کمیٹی کے پاس نہیں بھیجا جائے - 124
بل کو سیلکٹ کمیٹی کے پاس بھیجا جائے - 99
ایک رکن پارلیمان غیر حاضر
مجموعی ووٹنگ ۔ 216
اب یہ بل سیلکٹ کمیٹی میں نہیں جائے گا۔ اپوزیشن کے تمام دعوے خارج ہوگئے۔ راجیہ سبھا میں بھی مودی حکومت کی جیت ہوگئی اور اپوزیشن کے تمام دعوے محض دعوے ثابت ہوئے۔
شیوسینا نے ووٹنگ کی مخالفت کی اور ان کے اراکین پارلیمان ایوان سے واک آؤٹ کر گئے۔
یہاں اس بات کی وضاحت ضروری ہے کہ لوک سبھا میں شیوسینا نے اس بل کی حمایت کی تھی۔ امت شاہ نے اس پر سوال بھی کیا کہ ایک رات میں چیزیں کیسے بدل گئیں۔
بہرحال تمام مخالفتوں کے باوجود بھی مودی حکومت راجیہ سبھا میں جیت گئی۔ اور اس بل کو منظور کرلیا گیا۔