اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

بھارت ۔ چین سرحدی تنازع: چینی فوج کا پیچھے ہٹنے کا سلسلہ جاری

قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈووال اور چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے اتوار کے روز ٹیلیفون پر بات کی۔ جس میں انہوں نے لائن آف ایکچول کنٹرول (ایل اے سی) سے فوجوں کی تیزی سے واپسی کے عمل کو مکمل کرنے پر اتفاق کیا، جس کے بعد پیر کو صبح سے ہی فوجیوں کے واپس جانے کا عمل شروع ہو گیا۔

بھارت چین سرحدی تنازع: چین کی فوج نے پیچھے ہٹنا شروع کردیا
بھارت چین سرحدی تنازع: چین کی فوج نے پیچھے ہٹنا شروع کردیا

By

Published : Jul 8, 2020, 11:25 AM IST

لداخ میں بھارت اور چین کے مابین سرحدی تنازع کم ہوتا ہوا نظر آ رہا ہے۔ منگل کے روز لگاتار دوسرے دن چینی فوج کی واپسی کا سلسلہ جاری رہا۔ وہیں بھارت نے پہاڑی علاقوں میں رات کے وقت بھی فضائی گشت جاری رکھا اور بھارتی فوج چینی سرگرمیوں پر سخت نگاہ رکھے ہوئے ہے۔

گوگرا اور ہاٹ اسپرنگس ایسے جگہ ہیں، جہاں گذشتہ آٹھ ہفتوں سے دونوں ممالک کی افواج کے مابین کشیدگی کی صورتحال ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ 'ان دو علاقوں سے فوجیوں کی واپسی کا عمل دو دنوں میں مکمل ہو جائےگا۔'

قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈووال اور چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے اتوار کے روز ٹیلیفون پر بات کی۔ جس میں انہوں نے لائن آف ایکچول کنٹرول (ایل اے سی) سے فوجوں کی تیزی سے واپسی کے عمل کو مکمل کرنے پر اتفاق کیا، جس کے بعد پیر کو صبح سے ہی فوجیوں کے واپس جانے کا عمل شروع ہو گیا۔

ذرائع نے بتایا کہ 'بھارتی فوج علاقے میں چینی سرگرمیوں کے پیش نظر اپنی نگرانی میں کوئی کمی نہیں کررہی ہے اور کسی بھی واقعے سے نمٹنے کے لئے اعلی سطح پر چوکسی برقرار رکھ رہی ہے۔

بھارتی فضائیہ اپنی اعلی سطح کی تیاری کو برقرار رکھنے کے لئے مشرقی لداخ خطے میں رات کے وقت بھی گشت کر رہی ہے۔'

ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارت اس وقت تک چین پر دباؤ ڈالتا رہے گا جب تک کہ مشرقی لداخ کے تمام علاقوں میں، جیسے پینگونگ سو ، ہاٹ اسپرنگس اور گوگرا میں حالات قابو میں نہیں آ جاتے۔

واضح رہے کہ لیفٹیننٹ جنرل سطح کے مذاکرات کا پہلا دور 6 جون کو ہوا تھا۔ جس میں دونوں ملکوں نے تمام تعطل کے مقامات سے آہستہ آہستہ پیچھے ہٹ جانے کے معاہدے کو حتمی شکل دی تھی۔

اس کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان 22 جون کو بھی ایک میٹنگ ہوئی تھی۔ جس میں تنازعہ کے تمام نکات سے پیچھے ہٹنے کی بات کہی گئی تھی۔

تاہم وادی گلوان میں پرتشدد جھڑپ کے بعد صورتحال مزید خراب ہوگئی۔

وہیں وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعہ کے روز اچانک لداخ کا دورہ کیا۔ وہاں انہوں نے فوجیوں کی حوصلہ افزائی کی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details