بھارت کے خلاف چینی فوج کی کارروائی کے پس پردہ چینی صدر شی جن پنگ کو ذمہ دار قرار دیتے ہوئے امریکہ کی ایک اہم میگزین نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ چینی صدر نے بھارت کے سرحدی خطے میں دراندازی کی کوشش کرکے اپنے مستقبل کو خطرے میں ڈال دیا ہے کیوں کہ یہ بھارتی فوج کی سخت جوابی کاروائی کے بعد غیر متوقع طور پر ناکام رہا ہے۔
میگزین میں کہا گیا ہے کہ شی جن پنگ کے لئے بدقسمتی ہے جو بھارت کے خلاف جارحانہ اقدامات کررہے ہیں اور ان کی پیپلز لبریشن آرمی (پی ایل اے) غیر متوقع طور پر ناکام ہوگئی ہے۔ بھارتی سرحد پر چینی فوج کی ناکامیوں کے اپنے نتائج خود ہوں گے۔
میگزین نے متنبہ کیا ہے کہ سب سے اہم بات یہ ہے کہ ناکام چینی حکمراں شی جن پنگ بھارت کے خلاف کوئی اور بھی جارحانہ اقدام کرنے کی ترغیب دے سکتے ہیں، جو اپنی پارٹی کے سنٹرل ملٹری کمیشن کے چیئرمین بھی ہیں اور پی ایل اے کے سربراہ بھی ہیں۔
نیوز ویک میں کہا گیا ہے کہ 67 سالہ شی جنگپنگ کی حکمراں کمیونسٹ پارٹی تبدیلی کے ایک مرحلے سے گزر رہی ہے، ایسی صورتحال میں شی جن پنگ کے لئے بھارتی سرحد پر چینی فوج کی ناکامی بہت زیادہ بھاری ہوسکتی ہے، شی جن پنگ کے لئے پی ایل اے کی ناکامی منفی ثابت ہوسکتی ہے۔
میگزین میں کہا گیا تھا کہ بدقسمتی سے بھارت کے خلاف جارحانہ اقدامات کے مرتکب شی جن پنگ خود ہیں، پینگونگ سو جھیل کے شمالی ساحل میں پی ایل اے نے در اندازی کی ہے، جواب میں بھارتی فوجیوں نے قریبی پہاڑیوں پر قبضہ کرلیا۔