اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

کرشمائی کرکٹر جس نے کرکٹ کو نئی بلندیوں تک پہنچایا

بھارتی کرکٹ کی تاریخ کے کامیاب ترین کپتان مہیندر سنگھ دھونی کا آج 39 واں یوم پیدائش ہے، بھارت کے اس عظیم کھلاڑی کی سالگرہ پر خصوصی پیشکش۔

MSD
MSD

By

Published : Jul 7, 2020, 2:05 PM IST

Updated : Jul 8, 2020, 8:35 AM IST

ویسے تو کرکٹ ہمیشہ سے جینٹل مینز کا کھیل رہا ہے اور بہت سے کھلاڑی آئے ہیں جنہوں نے اس کھیل میں اپنی چھاپ چھوڑی ہے لیکن 21 ویں صدی کے اوائل میں ایک ایسے کھلاڑی کی آمد ہوئی جس نے اس کھیل کو مزید اسٹائلش بنادیا۔

بھارتی کرکٹ ٹیم کے کامیاب ترین کپتان مہیندر سنگھ دھونی، ویڈیو

جی ہاں ہم بات کر رہے ہیں کیپٹن کول اور ماہی جیسے القاب سے مشہور بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان مہیندر سنگھ دھونی کی۔

مہیندر سنگھ دھونی، اس نام سے ہر وہ انسان آشنا ہے جو کرکٹ کا شیدائی ہو اور اس نام کو سنتے ہی ہر شخص کے ذہن میں بھارتی کرکٹ ٹیم کی کامیابیاں آجاتی ہیں۔

مہیندر سنگھ دھونی، یہ نام کسی بھی تعارف کا محتاج نہیں ہے، یہ وہ کرکٹر ہے جس نے بھارت میں کرکٹ کو بام عروج تک پہنچایا اور ملک میں کرکٹ کو ایک نئی راہ دکھائی۔

بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان مہیندر سنگھ دھونی کی آج 39 ویں سالگرہ ہے۔

بھارتی کرکٹ کی تاریخ کے کامیاب ترین کپتان مہیندر سنگھ دھونی

دھونی کی پیدائش ریاست جھارکھنڈ کے دارالحکومت رانچی کے ایک متوسط گھرانے میں 7 جولائی سنہ 1981 کو ہوئی تھی۔

اسکول فٹبال ٹیم میں گول کیپر کا کردار ادا کرتے کرتے دھونی کب اور کیسے کرکٹ میں وکٹ کیپر بن گئے شاید یہ انہیں بھی نہیں پتہ ہوگا۔

فٹبال گول کیپر سے کرکٹ وکٹ کیپر تک کے سفر میں دھونی نے اتنی ساری کامیابیاں حاصل کیں جو ہر کرکٹر کا خواب ہوتا ہے۔

ماہی اور مسٹر کول کے لقب سے مشہور دھونی کو آج بچہ بچہ جانتا ہے اور ہر کرکٹ مداح ماہی کے جیسے ہیئر اسٹائیل اور بیٹنگ اسٹائیل کو کاپی کرنے کی کوشش کرتا ہے۔

سنہ 2003 میں دھونی کو زمبابوے دورے کے لیے انڈیا اے ٹیم میں جگہ دی گئی تھی اور اس موقع کا انہوں بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے سات میچوں میں 362 رنز بنا کر سلیکٹرز کو اپنی جانب متوجہ کیا۔

اس کے بعد جب بھارتی کرکٹ ٹیم کو وکٹ کیپر کی ضرورت محسوس ہوئی تو سب کی نگاہیں دھونی کی جانب اٹھیں اور انہیں بطور وکٹ کیپر قومی ٹیم میں شامل کر لیا گیا، اس کے بعد دھونی نے پلٹ کر نہیں دیکھا اور یکے بعد دیگرے مختلف کامیابیوں سے ٹیم میں مستقل جگہ بنالی۔

اس کے بعد سنہ 2007 میں دھونی کو پہلی بار قومی ٹیم کی کمان سونپی گئی اور اُسی سال پہلا آئی سی سی ٹی 20 ورلڈ کپ ہوا جس میں دھونی کی قیادت میں بی سی سی آئی نے نوجوان ٹیم کو بھیجا۔

بھارت کی اس نوجوان کرکٹ ٹیم نے ٹورنامنٹ میں ایک کے بعد ایک تمام ٹیموں کو دھول چٹاتے ہوئے فائنل میں جگہ بنالی۔

فائنل مقابلہ دو لحاظ سے اہمیت کا حامل تھا، ایک بطور کپتان یہ دھونی کا پہلا بڑا ٹورنامنٹ فائنل تھا اور دوسرا یہ کہ یہ مقابلہ بھارت کے روایتی حریف پاکستانی کرکٹ ٹیم سے تھا۔

فائنل مقابلے میں دھونی کی سوجھ بوجھ اور پرسکون مزاج سے بھارت نے پہلے آئی سی سی ٹی 20 ورلڈ کپ پر قبضہ کیا تھا۔

اس کے بعد دھونی بھارتی کرکٹ ٹیم کا اہم ستون بن گئے اور ٹیم میں محض ان کی موجودگی ہی ٹیم کی کامیابی کا ضامن مانی جاتی تھی۔

اس کے بعد دھونی نے سنہ 2011 میں ایک بار پھر سے تاریخ رقم کی اور ان کی کپتانی میں ٹیم نے 28 برسوں کے بعد یک روزہ کرکٹ عالمی کپ پر قبضہ کیا تھا۔

جبکہ 2013 میں چیمپیئن ٹرافی پر قبضہ کرنے کے بعد وہ دنیا کے پہلے کپتان بن گئے جس نے آئی سی سی کے تین بڑے ٹورنامنٹ میں ٹیم کو فتح دلائی۔

اس کے بعد دھونی نے سنہ 2015 میں بھی ٹیم کی قیادت کی تھی لیکن ٹیم انڈیا ورلڈ چیمپیئن کے خطاب کا دفاع نہیں کر سکی تھی جبکہ گزشتہ برس انگلینڈ میں ہونے والے یک روزہ عالمی کپ میں انہوں نے کپتانی نہیں کی تھی۔

گزشتہ برس کے عالمی کپ کے سیمی فائنل میں نیوزی لیند کے خلاف ان کی بلے بازی کو کافی تنقیدوں کا سامنا کر نا پرا تھا حتیٰ کہ ناقدین نے ٹیم کی شکست کی ذمہ دار بھی انہیں ہی ٹھہرایا تھا،

اس کے بعد سے ہی دھونی کرکٹ سے دور ہیں اور اب ان کے ریٹائرمنٹ کی خبریں بھی گردش کر رہی ہیں لیکن دھونی نے اس سب باتوں اور قیاس آرائیوں سے کنارہ کشی اختیار کر رکھی ہے۔

Last Updated : Jul 8, 2020, 8:35 AM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details