کابینہ نے غیر قانونی سرگرمیوں(روک تھام) قانون میں ترمیم کو منظوری دی ہے۔ جس سے دہشت گرد سے منسلک لوگوں کو دہشت گرد قرار دیا جاسکے گا۔
وہیں این آئی اے قانون میں ترمیم کی تجویز کو بھی منطوری دی گئی ہے۔ تاکہ ایجنیسی کو اور طاقتور بنایا جاسکے۔ اس ترمیم کے بعد ایجنسی بھارت کے باہر بھی بھارتی شہریوں یا ان کے مفاد کو نقصان پہنچنے کی حالت میں معاملہ درج کرکے جانچ کرسکتی ہے۔
قومی جانچ ایجنسی(ترمیم ) بل آنے کے بعد ان معاملوں کا دائرہ بڑھ جائے گا، جن کی ایجنسی جانچ کرسکتی ہے۔
این آئی اے ایکٹ میں کئی نئے جرام کو بھی شامل کیا جارہا ہے۔
ان میں انفارمیشن ضابطہ ایکٹ ، 2000 کی دفعہ 66 ایف کے تحت درج کیے جانے والے سائبر ٹیررزم کے ساتھ ساتھ دفعہ 370 اور 371 کے تحت آنے والے انسانی اسمگلنگ سے متعلق آئی پی سی جرائم بھی شامل ہیں، جن میں اکثر بین ریاستی اور بین الاقوامی لنک ہوتے ہیں۔ این آئی اے قانون اور غیر قانونی سرگرمیوں(روک تھام) قانون کو ترمیم کرنے کے لیے آگلے کچھ دنوں میں پارلیمنٹ میں الگ الگ بل لائے جائیں گے۔