شہری ترمیمی بل کے خلاف کانپور میں عوام غیر معینہ مدت کے لیے دھرنے پر بیٹھ گئی ہے۔ یہ احتجاج کل شام سے شروع ہوا ہے جس میں خواتین گود میں لیے بچوں کے ساتھ دھرنے پر بیٹھی ہوئی ہیں، اس دھرنے میں 85 سال کے بوڑھے تک بھی شامل ہیں۔
ویڈیو : کانپور میں عوام مسلسل دھرنے پر مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ شہریت ترمیمی قانون جب تک واپس نہیں ہوگا، اس وقت تک وہ دھرنے پر بیٹھے رہیں گے ۔ اس احتجاج کی خاص بات یہ ہے کہ عورتوں نے بھی خود مورچہ سنبھال رکھا ہے جو نظمیں پڑھ رہی ہیں اور تقریر کر رہی ہیں۔
کانپور کے چمن گنج علاقے میں واقع محمد علی پارک میں بڑی تعداد میں عوام دھرنے پر بیٹھ گئی ہے۔
ایک خاتون شاعری پیش کرتے ہوئے احتجاج میں شریک ایک نوجوان نے کہا کہ 'بڑی تعداد میں بزرگ شہری نوجوانوں کے جوش و جذبات کو انگیز کررہے ہیں' ۔
کانپور میں عوام مسلسل دھرنے پر مزید پڑھیں: کولکاتا کا پارک سرکس میدان بنا شاہین باغ
بابری مسجد ایکشن کمیٹی کے تاسیسی ممبر ابولبرکات نظمی ایک بزرگ قائد ہیں جو عوام کو اپنی تجربات سے روشناس بھی کرا رہے ہیں اور انکی اصلاح کے ساتھ حوصلہ افزائی بھی کر رہے ہیں۔
احتجاج میں شامل عوام کو مفید نصیحتیں بھی کر رہے ہیں اور اور بدامنی نہ ہو اس کی تاکید بھی کرتے جا رہے ہیں۔ عورتیں بھی بیچ بیچ میں اپنے تجربات سے لوگوں کو روشناس کرا رہی ہیں وہیں عورتوں کی بیداری یہ بھی بتا رہی ہے کہ انہیں وقت نے ایک زندہ قوم بنادیا ہے۔ عورتیں احتجاج میں نہ صرف نظمیں پڑھ رہی ہیں بلکہ تقریریں بھی کر رہی ہیں۔
احتجاجی مظاہرے میں حواتین اس احتجاج کی کال لوک تنتر بچاؤ آندولن نے کی تھی جس میں بلاتفریق مذہب و ملت تمام مذاہب کے لوگ شریک ہو رہے ہیں ۔ لیکن خاص بات یہ ہے کہ مسلم عورتوں کی تعداد بہت زیادہ ہے جوہر کچھ وقت میں بڑھتی جا رہی ہے ہے عوام میں زبردست بیداری دکھائی دے رہی ہے جو اس بل کے خلاف غصہ ہے۔