مرکزی وزیر ہرش وردھن نے کہا کہ ملک میں کورونا وائرس کے 29 واقعات کی تصدیق ہوچکی ہے جن میں بیرون ممالک سے آئے لوگ بھی کورونا سے متاثر ہیں۔ حکومت تمام معاملات پر نگاہ رکھے ہوئے ہے، اٹلی سے آئے لوگ کورونا سے متاثر ہیں۔
کورونا وائرس: 'کیے جا رہے ہیں ضروری اقدامات' ڈاکٹر ہرشوردھن نے کہا کہ ملک میں کورونا کے 29 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ کیرالا میں تین مریض ٹھیک ہوگئے ہیں، دہلی میں ایک مریض مثبت پایا گیا جو اٹلی سے آیا تھا، وزراء کا گروپ کورونا وائرس کے معاملات کی نگرانی کر رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم کے دفتر کی جانب سے بھی اس پر نظر رکھی جارہی ہے، جبکہ چار مارچ تک چھ لاکھ 11 ہزار 176 مسافروں کی مختلف مقامات پر اسکریننگ ہو چکی ہے۔
کورونا وائرس سے متعلق جانکاری دیتے ہوئے ڈاکٹر ہرش وردھن نے بتایا کہ چین کے شہر ووہان سے بھارتیوں کو محفوظ لایا گیا وہاں سے آنے والے لوگوں کے ٹیسٹ منفی پائے گئے ہیں، چین، جاپان، اٹلی جانے والے لوگوں کا ویزا منسوخ کردیا گیا ہے، جب تک ضروری نہ ہو چین اٹلی نہ جائیں۔
ریاستوں کی مدد کے لیے وزارت نے ایک ہدایت نامہ جاری کیا ہے، کورونا وائرس کے کیس کی تحقیقات کے لیے 19 مزید لیباریٹری بنائی جا رہی ہیں، حکومت ڈبلیو ایچ او سے کورونا کے حوالے سے رابطے میں ہے۔
ڈاکٹر ہرش وردھن نے یہ بھی کہا کہ 18 جنوری سے ملک میں اسکریننگ کی جارہی ہے، چین، جاپان، ہانگ کانگ، نیپال، ویتنام، سنگاپور، تھائی لینڈ وغیرہ ممالک کے مسافروں کی اسکریننگ پہلے سے ہی کی جا رہی تھی لیکن اب بیرون ممالک سے آنے والے تمام مسافروں کی اسکریننگ کی جا رہی ہے۔
N95 ماسک اور دیگر آلات کے ایکسپورٹ کو کنٹرول کیا گیا ہے، جانچ کے لئے 15 لیبز بنائی گئی ہیں، مزید 19 تیار کی جارہی ہیں، اس کے لئے کال سینٹر بھی قائم کیے گئے ہیں، ہم رہنمائی اور اپ ڈیٹ کے لئے ڈبلیو ایچ او سے رابطہ میں ہیں، ایران کے تہران میں پھنسے ہوئے بھارتیوں کو نکالنے کے لئے حکومت ایران سے رابطے میں ہے۔
واضح رہے کہ پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس کے دوسرے مرحلے کا آج چوتھا دن ہے، مرکزی وزیر صحت ڈاکٹر ہرش وردھن نے کورونا وائرس پر بیان دیا، راجیہ سبھا میں کورونا وائرس کے بحث کے دوران اپوزیشن نے ہنگامہ کیا جس کے بعد راجیہ سبھا کے چیئر مین نے ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے ایوان کی کارروائی ملتوی کر دی۔