مایاوتی نے سنیچر کو اپنے یک بع دیگرے کئے گئے کئی ٹوئٹس میں کہا کہ کانگریس راجستھان کے کوٹہ میں ہلاک ہونے والے بچوں کی ماؤں کے آنسو کو پوچھنے کو تیار نہیں ہے، لیکن یوپی میں متعدد مسائل کو اٹھا رہی ہیں جو ان کے دوہرا میعار اور سطحی سیاسی مفاد کو ظاہر کرتا ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ کس طرح سے ماں ہوتے ہوئے وہ ایسا کرسکتی ہیں؟۔
بی ایس پی سپریمونے سنیچر کو اپنے ٹویٹ میں لکھا’’بی ایس پی کسی بھی معاملے میں کانگریس،بی جے پی اور دیگر پارٹیوں کی طرح اپنا دوہرا معیار اپنا کر سطحی سیاست نہیں کرتی ہے۔جس کی وجہ سے ہی آج پورے ملک میں ہر طرف کسی نہ کسی معاملے کے سلسلے میں تشدد،کشیدگی اور پیدا ہوئی ہے۔
انہوں نے اپنے ایک دوسرے ٹویٹ میں لکھا’’لیکن ایسے ماحول میں بھی دیگر پارٹیوں کی طرح کانگریس بھی اپنے آپ کو بدلنے کو تیار نہیں ہے جس کی تازہ مثال کانگریس کی حکمرانی والی ریاست راجستھان کے کوٹہ اسپتال میں وہاں سرکاری لاپرواہی کی وجہ سے بڑی تعداد میں معصوم بچوں کی ہوئی موت کا معاملہ ہے۔
سابق وزیر اعلی نے مزید لکھا کہ کانگریس لیڈر یو پی میں تو آئے دن یہاں گھڑیالی آنسو بہانے آج جاتی ہیں، لیکن راجستھان میں کل وہ اپنے ذاتی پروگرام کے دوران اپنا تھوڑا بھی وقت کوٹہ میں ان بچوں کی ماؤں کے آنسو پوچھنے کے لئے مناسب نہیں سمجھتی ہے جبکہ وہ بھی ایک ماں ہیں یہ کافی مایوس کن ہے۔
وہیں بی ایس پی سربراہ نے جمعہ کی رات ضلع قنوج میں پیش آئے سڑک حادثے پر بھی اپنے رنج و غم کا اظہار کرتےہوئے لکھا’’ یو پی کے قنوج میں کل رات بس و ٹرک کے خوفناک حادثے میں 20 سے زیادہ مسافروں کی موت کافی تکلیف دہ ہے۔حکومت متاثرین کے اہل خانہ کی فوراً مکمل مدد کرے اور زخمیوں کے بہتر علاج کا نظم کرے۔
ملحوظ رہے کہ گذشتہ دنوں راجستھان کے ضلع کوٹہ کےاسپتال میں بچوں کی اموات کا معاملہ سامنے آنے کےبعد سے بی ایس پی سپریمو مایا وتی لگاتا کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی پر حملہ کررہی ہیں۔پرینکا نے یو پی میں شہریت(ترمیمی)قانون کے خلاف احتجاج کے دوران ہلاک ہونے والوں کے اہل خانہ اور گرفتار ہوکر رہا ہونےوالے افراد سے ملاقات کے لئے یوپی کے کئی اضلاع کا دورہ کرچکی ہیں۔