یورپی یونین اور برطانیہ کے درمیان بریگزٹ کا عمل 31 اکتوبر تک ملتوی کرنے سے متعلق اتفاق ہوگیا ہے۔ اس سے برطانیہ کی وزیر اعظم ٹریزامے کو بریگزٹ کے لیے پارلیمنٹ کی منظوری لینے کا زیادہ وقت مل گیا ہے۔
یوروپی کونسل کے صدر ڈونلڈ ٹسك نے اس ملاقات کے بعد کہا کہ ’’آج رات یوروپی کونسل نے یونائیٹیڈ کنگڈم (برطانیہ) کو 31 اکتوبر تک آرٹیکل ۔50 میں توسیع کرنے کا موقع دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ برطانیہ کے پاس اب چھ ماہ کا اضافی وقت ہے۔ اس دوران پوری کارروائی برطانیہ کے ہاتھوں میں ہوگی‘‘۔
بریگزٹ 31 اکتوبر تک ملتوی - بریگزٹ
برطانوی اخبار ’دی گارجین‘ کے مطابق یوروپی یونین کے رہنماؤں کے درمیان چھ گھنٹے تک جاری رہی میراتھن میٹنگ میں بریگزٹ کے لیے برطانیہ کی وزیر اعظم کو مزید وقت دینے کا فیصلہ کیا گیا۔

بریگزٹ 31 اکتوبر تک ملتوی
اس کے بعد محترمہ ٹریزامے نے وزیر اعظم کے عہدے پر رہنے سے متعلق سبھی سوالات کو ٹالتے ہوئے کہا کہ اگر پارلیمنٹ بریگزٹ بل کو منظور کرتی ہے تو برطانیہ 22 مئی کو یوروپی یونین سے علیحدہ ہو سکتا ہے۔
محترمہ ٹریزامے نے بریگزٹ کو نافذ کرنے میں ناکام رہنے سے متعلق ممبران پارلیمنٹ پر تنقید بھی کی۔