اپنے خطاب کے دوران جیا پردا رونے لگیں اور رامپورمیں ان پر ہوئے حملے کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے سماج وادی پارٹی کے سینئر رہنما اعظم خان پر شدید نکتہ چینی بھی کی۔
جیا پردا نے ضلع رامپور سے اپنا پرچہ نامزدگی داخل کیا، اس موقع پرماضی کو یاد کرتے ہوئے وہ جذباتی ہو گئیں۔ اور رامپور میں خود پر ہوئے حملے کا ذکر کرتے ہوئے عوام کے سامنے ہی رونے لگیں۔
آخر جیا پردا کو رونا کیوں آیا؟
اتر پر دیش کے ضلع رامپور لوک سبھا حلقے سے بی جے پی کی امیدوار جیا پردا نے پرچۂ نامزدگی داخل کرنے کے بعد ایک ریلی سے خطاب کیا۔
جیا پردا نے عوام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ رامپور نہیں چھوڑنا نہیں چاہتی تھیں وہ مجبوری میں رامپور چھوڑا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ان پر تیزاب سے حملے کرائے گئے، میں نے گناہ کیا تو مجھے سزا دیجیے۔
انہوں نے عوام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہآپ کی ترقی کے لیے ظلم برداشت کیا، آج میں بھی بضد ہوں اب وہ جیا پردا نہیں ہوں جو روتے روتے آپ کے لیے کام کرتی تھی۔
انتخابی ریلی کو خطاب کرتے ہوئے جیا پردا نے اکھلیش یادو کی شدید نکتہ چینی تو کی ہیساتھ ہی مایاوتی پر بھی نکتہ چینی کی اور وزیر اعظم نریندر مودی کی جم کر تعریف کی۔ انہوں نے مایاوتی کی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ نریندر مودی کو روکنے کے لیے وہ اکھلیش یادو سے ہاتھ ملا لیا۔