مقامی لوگوں کے مطابق شہد مکھیوں کے کاٹنے کے بعد دونوں بچوں کو پاس کے اسپتال میں داخل کرایا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے ایک بچے کو مردہ قرار دے دیا اور دوسرے بچے کی حالت تشویشناک بنی ہوئی ہے۔
ڈاکٹر نے بتایا کہ ایک بچہ پہلے سے ہی مردہ حالت میں آیا تھا۔ وہیں دوسرے کی حالت نازک بنی ہوئی ہے۔ اس بات کی اطلاع پولیس کو بھی دی گئی۔
اطلاع ملنے پر موقع پر پہنچی پولیس نے محکمہ جنگلات کو درختوں پر لگے شہد کی مکھیوں کے چھتوں کے بارے میں جانکاری دی ہے۔
پولیس کے مطابق گرمیوں کی چھٹیوں میں دونوں بچے اپنی نانی کے یہاں آئے تھے۔
یاد رہے کہ 7 سالہ دیو اور 8 سالہ سینڈی اپنی نانی کے ساتھ پارک میں کھیل رہے تھے، تبھی پارک میں ہی شہد کی مکھیوں نے دونوں بچوں پر حملہ کردیا، جس سے سات سالہ دیو کی موت ہوگئی، جبکہ دوسرے بچے کی حالت نازک بنی ہوئی ہے۔