اردو

urdu

By

Published : Jan 23, 2020, 3:40 PM IST

Updated : Feb 18, 2020, 3:03 AM IST

ETV Bharat / bharat

قانون سازکونسل کے صدرنشین پر حملےکا الزام

آندھراپردیش کے سابق وزیراعلی و تلگودیشم کے قومی صدر این چندرابابونائیڈو نے الزام لگایا کہ بعض وزرا نے دارالحکومت کو غیر مرکوز کرنے کے بل پر مباحث کے دوران بدھ کی شب قانون ساز کونسل کے صدرنشین محمد شریف کے ساتھ زیادتی کی۔

council chairman mohammed shareef
قانون سازکونسل کے صدرنشین پر حملےکا الزام

نائیڈو نے پارٹی کے ارکان اسمبلی،ارکان کونسل اور رہنماوں کے ساتھ ٹیلی کانفرنس منعقد کی۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بعض وزرا نے اس بل کو کونسل میں منظور کروانے کے لیے کونسل کے صدرنشین پر حملہ کیا۔ انہوں نے کہاکہ وزرا نے ان کے فرزند لوکیش کے ساتھ بھی نامناسب رویہ اختیار کیا۔
انہوں نے کہا کہ وائی ایس آرکانگریس کے ارکان اوروزرا کونسل کے صدرنشین کے پوڈیم پر چڑھ گئے اور ان کے ساتھ سے کاغذات چھینتے ہوئے اس کے تکڑے کردیئے۔ نائیڈو نے دارالحکومت کو غیر مرکوز کرنے سے متعلق اہم بل کو منظور ہونے سے روکنے کے سلسلہ میں کونسل میں تلگودیشم کے فلور لیڈر وائی رام کرشنوڈو کے رول کی ستائش کی۔ انہوں نے کہا کہ رام کرشنوڈو وسیع تجربہ رکھتے ہیں اور اس کافائدہ ملا ہے۔ انہوں نے کہاکہ وائی ایس آرکانگریس کے 25وزرا نے کونسل میں کیمپ کیا، چیمبرس کے انٹرنیٹ کنکنش کو منقطع کردیا گیا تاہم تلگودیشم کے ارکان کونسل نے جمہوریت کو بچانے کے لیے اہم رول ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ تلگودیشم کے ارکان کونسل میں اٹھ کھڑے ہوئے تاکہ تین دارالحکومتوں کے بل کو منظور ہونے سے روکا جاسکے۔ان ارکان کونسل نے اس بل کو سلکٹ کمیٹی کو بھیجنے کو یقینی بنایا۔
انہوں نے کہاکہ حکمران جماعت وائی ایس آرکانگریس نے صدرنشین قانون ساز کونسل محمد شریف اور لوکیش (چندرابابو کے فرزند)پر حملہ کیا اور اقلیتی طبقہ سے تعلق رکھنے والے صدرنشین سے نامناسب ریمارکس کئے۔چندرابابو نے اس بل کو کونسل کی جانب سے سلکٹ کمیٹی کو بھیجے جانے کو دارالحکومت امراوتی کے عوام کی جیت سے تعبیرکیا اور عوام سے اپیل کی کہ وہ تین دارالحکومتوں کے قیام کی تجویز کے خلاف جے اے سی کے احتجاجی پروگرامز میں حصہ لیں۔انہوں نے کہا کہ اب عوام کی باری ہے کہ وہ اس بل کو روکنے کے لیے احتجاج میں حصہ لیں۔

Last Updated : Feb 18, 2020, 3:03 AM IST

For All Latest Updates

TAGGED:

ABOUT THE AUTHOR

...view details