1939 سے 1947 تک خشونت سنگھ نے لاہور کورٹ میں کام کیا، تقسیم کا درد جھیلنے کے بعد سنگھ نے 1947 میں انڈین فارینس سروس جوائن کرلی اور پاکستان کے پنجاب میں اپنے گھر کو ہمیشہ کے لیے چھوڑ دیا تھا۔ تقسیم پر خشونت سنگھ نے کہا کہ
'تقسیم ایسا واقعہ تھا جس نے مجھے بہت متاثر کیا، میں نے پاکستان کا انتخاب کیا تھا، میں لاہور میں رہ رہا تھا، مجھے لگا یہ بھارت کے دوسرے صوبے کے جیسا ہوں گا، مجھے کبھی احساس نہیں ہوا۔نہ ہی میرے کسی رہنما نے ایسا سوچا تھا کہ تقسیم ایسا بھیانک روپ اختیار کرے گا۔ آخر آخر تک نہرو اور جناح نے ہمیں بھروسہ دلایا تھا کہ کچھ نہیں ہو گا، یہ تقسیم بڑے امن کے ساتھ ہوگی، تاہم دونوں سراسرغلط تھے'۔