رواں برس کے مختلف شعبوں میں نوبل انعامات دینے کا سلسلہ جاری ہے، ابھی تک طبیعیات، کیمیا اور طب شعبے میں نوبل انعام کا اعلان کردیا گیا ہے۔
گزشتہ روز رائل سویڈش اکیڈمی نے طبیعیات کے شعبے میں سنہ 2020 کا نوبل انعام راجر پینروز، رائن ہارڈ گینزیل اور اینڈریا گیز کو دینے کا اعلان کیا ہے۔ ان سائنسدانوں کو بلیک ہولز سے متعلق حیرت انگیز چیزیں دریافت کرنے کی وجہ سے نوبل انعام سے نوازا جائے گا۔
ان تینوں سائنسدانوں نے بلیک ہولز سے متعلق حیرت انگیز تحقیق کی ہے۔ آکسفورڈ یونیورسٹی کے پروفیسر راجر پینروز نے مشہور سائنسدان البرٹ آئنسٹائن کی جنرل تھیوری آف ریلیٹیویٹی یا ’نظریہ عمومی اضافیت' کی تھیوری کے تحت بلیک ہولز کی تخلیق کے بارے میں انتہائی دلچسپ دریافتیں کی ہیں۔ وہیں رائن ہارڈ گینزیل اور انڈریا گیز کو کہکشاں میں موجود سپر میسیو بلیک ہولز کی دریافت پر نوبل انعام دیا جائے گا۔ ان سائنسدانوں کے مطابق ہماری کہکشاں کے مرکز میں انتہائی بھاری شئے موجود ہے، جسے دیکھا نہیں جاسکتا ہے اور اس شئے کے گرد لاکھوں ستارے گردش کرتے ہیں۔
سنہ 1901 سے 2020 کے درمیان طبیعیات کے شعبے میں 114 نوبل انعامات دئیے گئے ہیں۔ بھارت نے بھی اس شعبے میں دو نوبل انعام اپنے نام کیا ہے۔ سر چندر شیکھر وینکٹ رمن پہلے بھارتی تھے جنہوں نے سنہ 1930 میں طبیعیات کے شعبے میں نوبل انعام حاصل کیا تھا۔ اس کے بعد 1983 میں سبرامینم چندر شیکھر کو نوبل انعام برائے طبیعیات سے نوازا گیا تھا۔
سنہ 2020 کے نوبل انعام برائے تحقیق طب کا اعلان کردیا گیا ہے، اعلان کے مطابق ہیپاٹائٹس سی کا وائرس دریافت کرنے والے تین سائنسدانوں کو مشترکہ طور پر نوبل انعام 2020 برائے طب سے نوازا جائے گا۔ نوبل کمیٹی کے سربراہ تھامس پرلمن نے اسٹاک ہوم میں فاتحین کا اعلان کیا۔ امریکی سائنسداں ہاویری جے الٹر اور چارلس ایم رائس اور برطانوی سائنسدان مائیکل ہوٹن کو ہیپاٹائٹس سی کا وائرس دریافت کرنے پر نوبل انعام برائے طب سے نوازا جائے گا۔