تھیئٹر سے فلموں کے پردہ تک پہنچے امریش پوری نے اپنے کیریر میں 400سے زائد فلموں میں اداکاری کی۔ آج کے دور میں نئے اداکار کسی ایکٹنگ انسٹی ٹیوٹ سے تربیت لیکر اداکاری کیریر کی شروعات کرتے ہیں جبکہ مریش پوری خود ایک چلتے پھرتے ایکٹنگ انسٹی ٹیوٹ تھے۔
پنجاب کے نوشیراں گاوں میں 22جون 1932کو پیداہوئے امریش پوری نے اپنے کیریر کی شروعات وزارت محنت میں ملازمت سے کی اور اس کے ساتھ ہی ستیہ دیو دوبے کے ناٹکوں میں اپنی اداکاری کے جوہر دکھائے۔ بعد میں وہ پرتھوی راج کپور کے ’پرتھوی تھیئٹر‘ میں بطور اداکار اپنی پہچان بنانے میں کامیاب ہوئے۔
50کی دہائی میں امریش پوری ہماچل پردیش کے شملہ سے بی اے پاس کرنے کے بعد ممبئی آگئے۔
اس وقت ان کے بڑے بھائی مدن پوری ہندی فلم میں بطور ویلن اپنی پہچان بنا چکے تھے۔
سنہ 1954میں اپنے پہلے فلمی اسکرین ٹیسٹ میں امریش پوری کامیاب نہیں ہوئے۔ امریش پوری نے اپنی چالیس برس کی عمر میں اپنی فلمی کیریر کی شروعات کی تھی۔
سنہ 1971میں بطور ویلن انہوں نے فلم ریشما اور شیرا سے اپنے کیریر کی شروعات کی لیکن اس فلم سے وہ ناظرین میں اپنی پہچان نہیں بنا سکے۔
اس زمانے کے مشہور بینر ’بامبے ٹاکیز‘ میں قدم رکھنے کے بعد انہیں بڑے بڑے بینر کی فلمیں ملنی شروع ہوگئیں۔ انہوں نے منفی کردار کو ہی اپنے کیریر کی بنیاد بنایا۔
ان فلموں میں نشانت، منتھن، بھومیکا، کلیگ اور منڈی جیسی سپر ہٹ فلمیں بھی شامل ہیں۔
اس دوران اگر امریش پوری کے پسند کے کردار کی بات کریں تو انہوں نے سب سے پہلے اپنا من پسند اور کبھی نہ بھولنے والا کردار گووند نہلانی کی 1983میں ریلیز ہوئی فلم ’اردھ ستیہ‘ میں ادا کیا۔