خیال رہے کہ دو برس قبل راجستھان کے الور میں پہلو خان نامی دودھ کے کاروباری کو نام نہاد گئو رکشکوں نے اسمگلنگ کے شبے میں مبینہ طور پر پیٹ پیٹ کر ہلاک کردیا تھا، اس معاملے میں پولیس نے سنیچر کے روز چارشیٹ دائر کی ہے، جس میں پہلو خان سمیت انکے دونوں بیٹے کو گئو اسمگلر بتایا گیا ہے، جس پر ملک بھر میں ریاستی حکومت سے پولیس کے کردار پر سوالات کھڑے کیے جارہے ہیں۔
حالانکہ پولیس نے اس معاملے پر کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے۔
واضح رہے کہ اس حادثے کے وقت ریاست میں بی جے پی کی حکومت تھی، تو اب چارج شیٹ کے وقت ریاست میں کانگریس کی حکومت ہے۔
چارج شیٹ پر مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسد الدین اویسی نے کانگریس پر حملہ بولا ہے، انہوں نے کہا کہ' کانگریس اقتدار میں آنے کے بعد بی جے پی کی نقل بن گئی ہے، اور بی جے پی نقل کررہی ہے، دوسری جانب بی جے پی رہنما گیان دیو آہوجا نے پہلو خان کے اہل خانہ پر جرم کرنے کا الزام عائد کیا ہے'۔
واضح رہے کہ پولیس نے اپنی چارج شیٹ میں پہلو خان اور ان کے دو بیٹوں پر مختلف قسم کے دفعات لگائے ہیں، یہ چارج شیٹ گذشتہ برس 30 دسمبر کو تیار کی گئی تھی، اس وقت راجستھان میں کانگریس کی حکومت بن چکی تھی، اور اسے بہروڑ میں ایڈیشنل چیف جوڈیشیل مجسٹریٹ کے سامنے 29 مئی 2019 کو پیش کیا گیا تھا، مذکورہ کیس کے وکیل نے بتایا کہ پہلو خان اور انکے دونوں بیٹے کو اینمل ایکٹ 1995 کی مختلف دفعات کے تحت چارشیٹ دائر کی گئی ہے۔
اس سلسلے میں ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے جب سابق مرکزی وزیر و کانگریس رہنما جتیندر سنگھ سے بات چیت کی تو انہوں نے انصاف کے ساتھ جانچ کرانے کی یقین دہانی کرائی۔