سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس آکاش تومر نے بتایا کہ ایک شخص بس کو لاکر چھوڑ گیا ہے۔ آگرہ پولیس سے رابطہ قائم کرکے پورے معاملے کی باریکی سے جانچ کی جارہی ہے۔ اٹاوہ میں ایک ڈھابے سے بس کے برآمد ہونے کے بعد پولیس افسر موقع واردات پر پہنچ کر پورے معاملے کی جانچ میں مشغول ہوگئے۔
آگرہ سے لاپتہ بس اٹاوہ ڈھابے پر ملی جانچ رپوٹ میں آگرہ پولیس افسران بھی شامل ہیں۔اٹاوہ میں ملی بس کلپنا ٹراولس سے جڑی ہوئی ہے۔ بس کا نمبر یوپی75 ایم 3516 ہے۔ پولیس بس سے جڑی ساری جانکاریاں یکجا کررہی ہے۔ اٹاوہ نمبر کی یہ بس دیپا ارورا کے نام سے محکمہ ٹرانسپورٹ میں درج ہے اس سے پہلے آگرہ کے ایس ایس پی ببلو کمار نے کہا تھا کہ بس مسافروں تک پولیس پہنچ گئی ہے۔ سبھی مسافرمدھیہ پردیش کے نزدیک محفوظ ملے ہیں۔
پولیس نے مسافروں سے بات کی ہے اور فکر کی کوئی بات نہیں۔بس کو اٹاوہ سے برآمد کیا گیا ہے۔ابتدا میں یہ اطلاع آئی تھی کہ فائنانس کمپنی کے ملازمین نے سواریوں سے بھری بس کو ہائی جیک کیا ہے۔ بعد میں بتایا گیا ہے کہ لین دین کےتنازع میں واردات کو انجام دیا گیا۔
مزید پڑھیں:
آگرہ تھانہ ملپورا علاقے میں نامعلوم کار سواروں نے بس کے ڈرائیوراور کنڈکٹر کو اتار کو بس کا اغوا کیا تھا۔ذرائع نے بتایا کہ فیروزآباد کے پردیپ گپتا نام کے شخص نے بس کو اغوا کرایا تھا۔ پردیپ کا بس مالک سے لین دین کا تنازع تھا۔ بس مالک کی منگل کو کورونا سے موت ہوگئی تھی۔ ایسے میں پردیپ گپتا کو لگا کہ انہیں بقایا پیسہ نہیں ملے گا اس لئے بس کا ہی اغوا کرالیا۔