تبلیغی جماعت کے مرکز سے کورونا کو جوڑنے پر گزشتہ کئی ہفتوں سے ہنگامہ بپا ہے اور اس سے سوشل میڈیا بھی محفوظ نہیں ہے جس پر مشہور کشتی باز ببیتا فوگاٹ اور مشہور اداکارہ کنگنا رناوت کی بہن کے کچھ ٹویٹ نے ایک نیا طوفان کھڑا کر دیا ہے۔
مشہور سوشل میڈیا سائٹ پر کل سے #suspendedbabitaphogat کا ہیش ٹیگ ٹرینڈ کر رہا ہے۔ اس کی وجہ قومی ایوارڈ یافتہ ببیتا فوگاٹ کی مسلمانوں کے تعلق سے متنازعہ بیان بازی ہے۔
اس سے ایک روز قبل مشہور فلم اداکارہ کنگنا رناوات کی بہن رنگولی چنڈیل کا ٹویٹر اکاؤنٹ معطل کر دیا گیا تھا کیونکہ انہوں نے اپنے ایک متنازعہ ٹویٹ میں مسلمانوں اور سیکولر میڈیا کو گولی سے مارنے کا اشتعال انگیز تبصرہ کیا تھا گزشتہ 2دنوں سے ٹویٹرپر ہنگامہ آرائی جاری ہے۔ اس کی شروعات رنگولی چنڈیل سے ہوئی تھی۔
15اپریل کو2بج کر47منٹ پر رنگولی نے ایک ٹویٹ کیا۔ جس میں انہوں نے لکھا: ”کورونا سے ایک جماعتی کی موت ہوئی جب پولیس اور ڈاکٹر مہلوک کے اہل خانہ کی جانچ کے لئے گئے تو ان پرحملہ کیا گیا اور جان سے مار دیا گیا (حملہ میں کوئی موت نہیں ہوئی)۔ ان ملاوں اور سیکولر میڈیا کو قطار میں کھڑا کرکے گولی مار دیا جائے، کیا فرق پڑتا ہے اگر ہمیں تاریخ نازی بلائے گی زندگی ایک فرضی شبیہ سے اہم ہے۔“
رنگولی کے اس ٹویٹ کے بعد مختلف شعبہ حیات سے شدید رد عمل سامنے آیا۔ فرح خان، صحافیہ رعنا ایوب، اتل کھتری، پونم جوشی سمیت کئی اہم شخصیات نے ٹویٹر انڈیا کو ٹیگ کرکے رنگولی کے اس اشتعال انگیز ٹویٹ کی طرف توجہ دلایا جس کے بعدرنگولی کا ٹویٹر اکاؤنٹ معطل کردیا گیا۔
حالانکہ رنگولی نے اپنا وہ ٹویٹ تھوڑی دیر بعد ہی ہٹا دیا تاہم اس کی وجہ سے جو تنازعہ بھڑکا وہ بہت دیر تک بحث کی وجہ بنا رہا ہے، حتی کہ رنگولی کے اس ٹویٹ کے خلاف ایک وکیل علی کاشف خان نے ایمبولی پولیس اسٹیشن میں ایک شکایت بھی داخل کی ہے۔
عام طور پر متنازعہ ٹویٹ اور اشتعال انگیز بیانات کے بعد معافی مانگ کر معاملہ حل کر لیا جاتا ہے، مگر رنگولی نے اس کے لیے کوئی معافی نہیں مانگی، اس پر مزید خود رنگولی کی بہن کنگنا رناوت اپنی بہن کی دفاع میں اتر آئی۔
کنگنا نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ سے ایک ویڈیو بیان جاری کیا جس میں انہوں نے شکایت کنندگان پر الزام لگایا اور کہا ”ان کی بہن پر فرح خان اور کاٹگی کی جانب سے مسلمانوں کے قتل عام کے غلط الزامات لگائے گئے، میری بہن نے ان لوگوں کے بارے میں کہا تھا جنہوں نے ڈاکٹروں پرحملہ کیا تھا، میرا اور میری بہن کا یقین ہے کہ ہر مسلمان، ڈاکٹر اور پولیس پر حملہ نہیں کرتا۔“