جے پرکاش نارائن 11 اکتوبر 1902 میں بہار میں پیدا ہوئے تھے، دل کی بیماری اور شوگر کی وجہ سے ان کا انتقال 8اکتوبر1979 کو پٹنہ میں ہوا، انہیں بھارت کے سب سے بڑے اعزاز بعد از مرگ 'بھارت رتن' سے نوازا گیا ہے۔
جے پرکاش نارائن کی برسی، دیکھیں ویڈیو جے پی وہ شخص تھے، جنہوں نے سسٹم بدلنے کے لیے مکمل انقلاب کا نعرہ دیا تھا۔ تحریک اپنے شباب پر تھی، تبھی جے پی کو گرفتار کر لیا گیا تھا۔ اس کا نتیجہ یہ ہوا کہ جیسا سوچا گیا تھا، ویسے نہیں ہوا۔ ایسے میں ملک کو اب جے پی تحریک۔2 کی ضرورت ہے، جس سے ان کے خواب کو شرمندہ تعبیر کیا جا سکے۔
بہار ضلع سارن کے سیتاب دیارا گاؤں میں پیدا ہوئے، جے پرکاش نارائن ایسے شخص کے طور پر ابھرے جنہوں نے پورے ملک میں انقلاب پیدا کر دیا۔ جے پی کے نظریات اور شخصیات نے سبھی کو متاثر کیا۔
جے پی نے اندرا گاندھی کو 1974 میں چیلنج کرکے مکمل انقلاب کی شروعات کی تھی۔
لوک نائک جیسے الفاظ کو جے پی نے صحیح بھی ثابت کیا۔ پانچ جون 1974 کو ایک بڑے اجلاس کے دوران پہلی مرتبہ مکمل انقلاب کا نعرہ دیا تھا۔
مکمل انقلاب کی چنگاری پورے بہار سے پھیل کر ملک کے کونے۔ کونے میں پھیل گئی اور عوام جے پی کے پیچھے چلنے کو مجبور ہو گئی۔ انہوں نے اپنی تقریر میں کہا، بدعنوانی ختم کریں، بے روزگاری دور کریں، تعلیم میں انقلاب لائے بغیر سسٹم نہیں بدلا جا سکتا ہے۔
جب جے پی نے مکمل انقلاب کا نعرہ دیا، اس وقت اندرا گاندھی وزیر اعطم تھیں۔
جے پرکاش کی نظروں میں اندرا گاندھی کی حکومت بدعنوان ہوچکی تھی۔ 1975 میں نچلی عدالت میں اندرا گاندھی پر انتخاب میں بدعنوانی کا الزام صحیح ثابت ہوا۔ جے پرکاش نے ان کے استعفیٰ کا مطالبہ کر دیا۔ جے پی کا کہنا تھا کہ اندرا حکومت کو اب گرنا ہی ہوگا۔
جس کے بعد اندرا گاندھی نے ایمرجنسی کا اعلان کر دیا۔ان دنوں رام دھاری سنگھ دنکر نے کہا تھا۔' سنگھاسن کھالی کرو کہ جنتا آتی ہے'۔
جنوری 1977 میں ایمرجنسی ختم کر دی گئی اور مکمل انقلاب تحریک کی بدولت ملک میں غیر کانگریسی حکومت بنی۔
سنہ 1999 میں میں مرنے کے بعد انہیں بھارت رتن سے نوازا گیا۔ انہیں ریمن میگسس سے بھی نوازا گیا۔