حیدرآباد کے آخری حکمران میر عثمان علی خان کی 135 ویں سالگرہ کے موقع پر ان کے خاندان کے اراکین کے علاوہ شہر کی مختلف تنظیموں نے انہیں خراج پیش کیا۔
میر عثمان علی خان کی 133 ویں سالگرہ پر فاتحہ خوانی
حیدرآباد کے معروف مؤرخ صفی اللہ نے میر عثمان علی خان کی عوامی خدمات کو بے مثال قرار دیا اور کہا کہ نواب میر عثمان علی خان نے تعلیم اور صحت پر خاص توجہ دی تھی، بالخصوص عثمانیہ یونیورسٹی اور عثمانیہ دواخانہ ایسے کارنامے ہیں جس سے عوام آج بھی استفادہ کر رہی ہے۔
متعلقہ تصویر
اس موقع پر ایرانی وفد نے بھی شرکت کرتے ہوئے عوام کے لیے ان کی خدمات کی ستائش کی اور انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔
میر عثمان علی خان کے پوتے میر نجف علی خان نے انہیں عوامی حکمراں قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت میر عثمان علی خان کے کارناموں کی قائل ہے لیکن ان کے ذریعے تعمیر کردہ عمارتوں کے تحفظ میں ناکام ہے۔