اتر پردیش کے ضلع بارہ بنکی کی دریاباد اسمبلی حلقہ کے سابق رکن اسمبلی راجا راجیو کمار سنگھ کا دوشنبے کی صبح دل کا دورہ پڑنے سے موت واقع ہوئی۔ اطلاع کے مطابق وہ اکھلیش حکومت میں وزیر تھے۔
راجیو کمار سنگھ کی موت کی وجہ دل کا دورہ پڑنا بتایا جا رہا ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ سماجوادی پارٹی کی جانب سے ٹکٹ نہ ملنے پر وہ بہت مایوس ہوگئے تھے اور مسلسل ان کی طبیعت بگڑتی جارہی تھی، ان گھر والوں نے انہیں لکھنؤ کے ایک ہسپتال میں داخل کرایا تھا تاہم ان کی حالت مسلسل بگڑتی گئی اور پھر دل کا دورہ پرنے سے ان کا انتقال ہوگیا۔
واضح رہے کہ راجیو کمار سنگھ دریاباد کی ہڑہا اسٹیٹ کے راجا تھے۔ اپنے علاقے میں ان کا خاص دبدبہ تھا اور تمام طبقات میں ان کی مقبولیت تھی۔
راجیو کمار سنگھ پہلی مرتبہ سنہ 1985 میں آزاد امیدوار کے طور پر ایم ایل اے بنے تھے۔
- سنہ 1989 میں وہ کانگریس سے رکن اسمبلی رہے۔
- سنہ 1996 اور 2002 میں وہ بی جے پی سے رکن اسمبلی رہے۔
- سنہ 2007 اور سنہ 2012 میں وہ سماجوادی پارٹی سے رکن اسمبلی رہے۔
- سنہ 2012 میں ان کی شکست ہوئی۔
مزید پڑھیں:SP Singh Baghel vs Akhilesh Yadav: اکھلیش یادو کے خلاف ایس پی سنگھ بگھیل نے پرچہ نامزدگی داخل کیا
سنہ 2022 کے انتخابات کے لیے دریاباد سے ان کی مضبوط دعویداری تھی اور وہ اپنے بیٹے کے لیے ٹکٹ کے خواہاں تھے۔ لیکن اسی بیچ 3 روز قبل سماجوادی پارٹی نے دریاباد اسمبلی حلقے سے سابق وزیر اروند کمار سنگھ گوپ کو امیدوار بنادیا۔ جس کی راجیو کمار سنگھ کھلی مخالفت کر رہے تھے۔ امیدواروں کے اعلان کے بعد سے ہی وہ کافی رنجیدہ تھے۔