نئی دہلی بھارت-آسٹریلیا اقتصادی تعاون اور تجارتی معاہدے (اے آئی۔ ای سی ٹی اے) کو آسٹریلیا کی پارلیمنٹ کی منظوری کے ساتھ، دونوں فریق آزاد تجارتی معاہدے کی دفعات کو جلد از جلد نافذ کرنے کی تیاری کر رہے ہیں۔ تجارت اور صنعت کے وزیر پیوش گوئل نے منگل کو یہاں ایک پریس کانفرنس میں کہا، "یہ ایک دہائی سے زیادہ عرصے کے بعد کسی ترقی یافتہ ملک کے ساتھ ہی بھارت کا پہلا معاہدہ ہے۔ بھارتی صنعت و تجارت کے لیے اس میں منافع کے بڑے امکانات پوشیدہ ہیں۔Australian India Trade Deal
انہوں نے کہا کہ اس کے ساتھ آسٹریلیا کے ساتھ ہماری دو طرفہ تجارت موجودہ 31 ارب ڈالر سے بڑھ کر اگلے پانچ سے چھ برسوں میں 45-50 ارب ڈالر تک پہنچ سکتی ہے۔ اس کی وجہ سے آنے والے وقت میں بھارت میں ٹیکسٹائل، اسٹیل، جیمز اینڈ جیولری، فارما، گریپ وائن، زراعت اور دیگر شعبوں میں روزگار کے 10 لاکھ نئے مواقع پیدا ہو سکتے ہیں۔
اس سے پہلے صبح سویرے آسٹریلیا کے وزیر اعظم انتھونی البانیس نے ایک ٹویٹ میں کہا، 'بریکنگ: بھارت کے ساتھ ہمارا آزادانہ تجارتی معاہدہ پارلیمنٹ سے منظور ہو گیا ہے۔" انہوں نے اس پیغام میں وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ اپنی ایک تصویر بھی منسلک کی ہے۔ یہ تصویر حال ہی میں بالی میں جی 20 سربراہی اجلاس میں لی گئی تھی۔
یہ پوچھے جانے پر کہ کیا یہ معاہدہ نئے سال سے نافذ العمل ہوگا، گوئل نے کہا کہ اب دونوں اطراف کے کسٹمز محکموں کے نظام کو معاہدے کی دفعات کے مطابق ہم آہنگ کیا جائے گا اور اس کے بعد جلد ہی اسے نافذ کیا جائے گا۔ لیکن انہوں نے کہا کہ آسٹریلیا کی کرسمس کی طویل تعطیلات کا بھی خیال رکھا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا، "کسی بھی آزاد تجارتی معاہدے (ایف ٹی اے) کے نفاذ کی صحیح تاریخ کے بارے میں کوئی قیاس کرنا درست نہیں ہے۔ اس معاہدے کو اب آسٹریلیا کی ایگزیکٹو کونسل (کابینہ) کی منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا، جو کہ محض ایک رسمی حیثیت ہے۔ ہمیں یہاں کابینہ کی منظوری مل گئی ہے اور اسے صدر کی منظوری کے لیے بھیجا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ معاہدہ کسٹم کے نظام سے تال میل بٹھانے کا کام مکمل ہونے کے بعد نافذ العمل ہو گا اور وہ دو تین روز میں اس معاملے پر آسٹریلیا کے وزیر تجارت سے بات چیت کریں گے۔
گوئل نے کہا، 'آسٹریلیا کے ساتھ یہ معاہدہ پہلا معاہدہ ہے جس پر مشاورت کے دوران بھارت میں اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت میں کسی نے کوئی اعتراض نہیں کیا ہے۔' انہوں نے کہا، 'اس معاہدے سے نوجوانوں کے لیے ایک بڑا موقع سامنے آیا ہے۔ اس کے تحت بھارت سے آسٹریلیا میں تعلیم حاصل کرنے والے طلباء بھی اپنی تعلیم مکمل کرنے کے بعد چار سال تک کا ورک ویزا حاصل کر سکتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اس کے تحت آسٹریلیا بھارت سے تعلق رکھنے والے باورچیوں (کھانے کے فن میں مہارت رکھنے والے افراد) اور یوگا ٹیچرز کو بھی ویزا دے گا۔