پریاگ راج: ریاست اترپردیس کے ضلع پریاگ راج کے سابق رکن پارلیمان عتیق احمد کے بھائی اشرف کی بیوی زینب فاطمہ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے واضح طور پر کہا کہ ان کے شوہر اشرف اور ان کے والدین کا امیش پال قتل معاملہ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''ان کے شوہر اشرف اور بھائی صدام کو امیش پال قتل معاملہ میں جھوٹے طریقے سے پھنسایا جا رہا ہے۔ میرے شوہر خالد عظیم عرف اشرف طویل عرصے سے بریلی جیل میں بند ہیں، جہاں ان کے پاس رابطے کا کوئی ذریعہ نہیں ہے۔ امیش پال قتل معاملہ میں اشرف کا کوئی ہاتھ نہیں ہے''۔ ساتھ ہی اشرف کی اہلیہ نے یہ بھی کہا کہ وہ عتیق احمد کے بارے میں اور امیش پال قتل معاملہ میں کچھ نہیں جانتی، انہیں اس بارے میں کوئی معلومات نہیں ہے۔
Umesh Pal Murder Case: امیش پال قتل معاملہ سے اشرف کا کوئی تعلق نہیں، اہلیہ کا دعوی
سابق رکن پارلیمان عتیق احمد کے بھائی اشرف پر پریاگ راج کے امیش پال قتل معاملہ میں سازش کرنے کا الزام ہے۔ اس حوالے سے ان کی اہلیہ زینب فاطمہ عرف روبی نے کہا کہ میرے شوہر اور بھائی کو اس معاملے میں جھوٹا پھنسایا جا رہا ہے۔ Ashraf Wife Said Husband Not Involve in Umesh Pal Murder Case
اس کے علاوہ زینب نے یہ بھی الزام لگایا کہ پریاگ راج میں ہونے والے ہر واقعے میں ان کے خاندان کا نام شامل کیا جاتا ہے۔ اس سوال کے جواب میں کہ کیا فائرنگ کرنے والوں میں عتیق احمد کا بیٹا اسد بھی شامل ہے، اشرف کی اہلیہ نے کہا کہ ویڈیو سے وہ نہیں سمجھتی کہ اسد بھی گولی چلانے والوں میں شامل تھا کیونکہ جب انہوں نے اسد کو دیکھا تھا تو اس کے بال لمبے تھے۔ تاہم زینب روبی کا صرف یہی کہنا ہے کہ اس کیس میں اشرف کا کوئی ہاتھ نہیں ہے۔ اس دوران انہوں نے یہ خدشہ بھی ظاہر کیا کہ یوپی پولیس اور ایس ٹی ایف ان کے شوہر کو جیل تبدیل کرنے یا ریمانڈ پر لے جانے کے بہانے جیل سے باہر لا کر انکاونٹر کر سکتی ہیں۔ بتا دیں کہ اشرف پر امیش پال قتل کیس کی سازش کا الزام ہے۔ فی الحال اشرف بریلی جیل میں بند ہیں۔
امیش پال قتل معاملہ کے بعد بریلی جیل میں اشرف کی مدد کرنے والے جیل کے دو گارڈز سمیت چھ لوگوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ ان گارڈز پر الزام ہے کہ انہوں نے اشرف کو انکے ساتھیوں کے ساتھ غیر قانونی طور پر ملاقات کرائی اور جیل کے اندر دیگر سہولیات فراہم کیں۔ گرفتار چھ ملزمان میں جیل کینٹین میں سامان پہنچانے والا بھی شامل ہے۔